ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
اتباع کی آجکل یہ باتیں مفقود ہیں بلکہ قریب قریب معدوم کے ہیں - تار کان دنیا کی اولاد میں فطری اثر ( ملفوظ 290 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرم یا کہ تارکان دنیا کی اولاد کو اکثر ارتنی دنیادی گئی کہ وہ صاحب ثروت صاح﷽ عزت صاحب جاہ صاحب مال ہوئے مگر فطری یا نسلی اثر جو اللہ نے انکو دیا ہے وہ ان میں ہھر بھی باقی رہتا ہے اور وہ اثر اس قدر ہے کہ حضرت شیخ عبدالقدوس کی اولاد میں سے ایک صاحب اچھے رئیس تھے مگر کھانا کھاتے ہوئے ان کے کام میں ایک سپیرے کی بین آواز پڑگئی کھانا چھوڑ کر اس کے قدموں میں جا پڑے تڑپنے لگے جو مناسب فطری خلقی اللہ کی دی ہوئی ہوتی ہ ے اس کا اثر رہتا ہی ہے ہمارے حضرت مولانا محمد یعقوب رحمتہ اللہ علیہ فطری توا ضع کی ساتھ خوش پوشاک بھی بہت تھے جس سے یہ معلوم ہوتا تھا کہ مولانا کے مزاج میں تکلف ہے مگر واقع میں اطاعت تھی اب مولانا کہ فطری تواضع کا واقعہ سنئے ایک روز دیکھا گیا کہ مولانا نے بجائے کسی کپڑے وغیرہ کے بان کی رسی کا کمر بند ڈال رکھا ہے پوچھنے پر فرمایا کہ اس وقت جلدی تھی کون تلاش کرتا اصل مقصود اس سے بھی حاصل ہے حضرت مولانا گنگو ہی رحمتہ اللہ کے مزاج میں بیحد الطافت تھی ہر لطیف چیز پسند تھی مگر فطری تواضع کی یہ کیفت تھی کہ ایک مرتبہ حضرت مولانا یعقوب رحمتہ اللہ علیہ پیدل سفر کر کے گنگو ہ پہنچے جماعت کھڑی ہوچکی تھی نماز شروع ہونیکوتھی کہ لوگوں نے دیکھ کر خوشی میں کہا کہ مولا نا آگئے مولانا آگئے حضرت مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ مصلے پر پہنچ چکے تھے یہ سن کر نگاہ اٹھا کر مولانا دیکھا تو مصلے سے واپس ہو کر صف میں آکر کہڑے ہوئے اور حضرت مولانا یعقوب صاحب رحمتہ اللہ سے نماز پڑہانے کے لئے فرمایا مولانا سیدھے مصلے پر پہنچے چونکہ پیدل سفر کر کے تشریف لیگئے تھے پاجامہ کے پائینچے چڑھے ہوئے تھے اور پیرگرد آلود تھے مگر غایت سادگی سے اسی ھئیت میں مصلے کی طرف چلے جب حضرت گنگوہی کی محازات ( برابر ) میں پہنچے تو مولانا نے صف میں سے آگے بڑھ کر اپنے رومال سے پہلے پیروں کی گرد صاف کر اور پھر پائینچے اتارے اور فرمایا اب نماز پڑھایئے اور خود واپس صف میں آکر کھڑے ہوئے مولانا محمد یعقوب صاحب علیہ السلام نے نماز پڑاھائی حالانکہ مولانا محمد