ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
مبتلا ہیں طریق کی حقیقت سے بے خبر ہیں یہ کیفیات اور لزات کو مقصود سمجھتے ہیں سو ایسے لوگ باکل کورے ہوتے ہیں میں تو کہا کرتا ہوں آج کل کے صوفی نہیں سوقی ( بازاری ) ہیں اور یہ آج کل سماع اہل سماء نہیں - اہل رض - '' ولکنہ اخلد الی الا رض '' کے مصداق ہیں کا نپور کی حکایت حافظ عبداللہ مہتمم جامع العلوم نے بیان کی تھی کہ سماع ہو رہا تھا ایک شخص کو وجد شروع ہوا حالت وجد میں ایک پاس والے شخص نے امتحان کے لۓ صاحب وجد کی چادر اوتار کر قوال کو دے دی بس فورا ہی وجد ختم ہو گیا اور چادر کی وپسی کا تقاضا کرنے لگےبڑا جھگڑا ہوا یہ ان کے وجد کی حقیقت ہے محض جھوٹے مکار ـ ہر کام کیلئے استخارہ مسنون نہیں ( ملفوظ 31 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت یہ شیعی لوگ ہر کام پر ہر بات پر استخارہ کرتے ہیں ـ ایک صاحب کا کسی شیعی صاحب پر قرض چاہتا تھا انہوں نے اپنا قرض طلب کیا تو اس پر استخارہ دیکھا اور کہا ادا کرنے کے لۓ استخارہ نہیں آتا فرمایا کبھی لینے کے وقت بھی استخارہ کیا ہو گا کہ اس وقت نہیں لیں گے ـ استخارہ نہیں آتا ـ اسی سلسلہ میں فرمایا کہ گور گھپور میں ایک شیعی رئیس تھے ـ جب بیمار ہوتے طبیب کو بلاتے اور نسخہ کے ہر جز کے لۓ استخارہ کرتے طبیب بہت پریشان ہوتے میں نے سن کر کہا کہ استخارہ کیلۓ بھی تو استخارہ کرنا چاہیے تھا ـکہ استخارہ کریں یا نہیں پھر اس استخارہ کیلۓ بھی استخارہ کی ضرورت ہے پھر ایک سلسلہ ہو گا جو لامتناہی ہو گا اور قیامت تک بھی نسخہ مرتب نہیں ہو سکتا شاید یہ سمجھا ہو گا کہ ایمان اجمالی پر اکتفا کرنا چاہیے ایمان مفصل کی ضرورت نہیں ـ قبروں کو پوجنے والے ( ملفوظ 32 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ یہ قبروں کے پوجنے والے نہایت گڑ بڑ کرتے ہیں اچھی خاصی بت پرستی کرتے ہیں ـ بزر گوں کی صحبت کا اثر ( ملفوظ 33 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بچپن تھا مگر الحمد اللہ ایسے بزرگوں کی صحبت