ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
حال میں نہیں درجہ مقصودیت میں نہ کشف کوئی چیز ہے اور نہ کرامت نہ تصرف نہ کیفیت ان میں سے اگر کوئی چیز بھی نہ ہو مگر اتباع سنت ہو بس مقصود حاصل ہے - مشغول الی اللہ کو فضول چیزوں کی فرصت کہاں ( ملفوظ 287 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مشغول الی اللہ کو فضول چیزوں کی فرصت کہاں ایک مرادار عورت پر کوئی عاشق ہوجائے اس میں سب کچھ بھول جاتا ہے مگر یہ لوگ درویشی کا دعویٰ کرتے ہیں اورہزاروں فضلولیات میں ان کو ابتلا رہتا ہے کانپور میں ایک ایسے ہی درویش نے دوسال میں ایک خرقہ اس طرح بنایا کہ درزیوں سے رنگ برنگ کے ٹکٹرے جمع کر کے انکو جوڑا اہتمام کی بھی کوئی حد ہے ایک صاحب کے سوال پر فرمایا کہ اہتمام اور چیز ہے قصد اور چیز ہے اور ان دونوں میںلوگ فرق نہیں کرتے یہ الگ الگ دوچیزیں ہیں - بزرگوں کی ریس کرتے ہیں کہ بزرگوں نے خرفہ پہنا ہے تو کیا انہوں ایسے تکلف سے بنایا بھی ہے چند الفاظ یاد کر رکھے ہیں اور نکو بزرگوں کی طرف منسوب کردیتے ہیں اور حقیقت کی کچھ تحقیق نہیں کرتے - اصلاح اور تبلیغ کا ہر شخص اھل نہیں ( ملفوظ 288 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اصلاح اور تبلیغ کا کااام نہایت ہی سخت ہے ہر شخص اس کا اہل نہیں ہوتا اس کام وہی کر سکتا ہے جس کو حق تعالیٰ نے اس کا ہل بنایا ہو - حضرات انبیاء علہیم السلام کی بعث کا یہی راز ہے کہ اہل سے تبیلغ کا کام لیاجاوے اور وہ حضرات نہایت ہی عالی ظرف تھے ورنہ دوسرا تو ایک دن میں مایوس ہوکر اس کام سے بیتھ جاتا مگر حضرات ابنیاٰ علہیم السلام نے اپنی ساری عمریں اس میں صرف فرمادیں اور وہی عالی ہمتی رہی دوسرے کا کیا حوصلہ ہے اور آپ یہیں دیکھ لیجئے کہ کوگ ستاتے میں میرے اصول اور قواعد کیوجہ سے بیحد خفا ہیں بر بھلا بھی کہتے ہیں جب زیادہ گڑ بڑ کرتے ہیں میں تنگ آر تعلق چھوڑ دیتا ہوں نباۃ کی ہمت نہیں ہوتی حالانکہ تھوڑا سا غبارہ بھی نکال لیتا ہوں چنانچہ اگر ایسے شخص کا خط آتا ہے تو جواب میں کچھ لکھ پڑھ کر دل تھنڈا کرلیتا ہوں اگع سامنے ہوتا ہے ڈانٹ ڈپٹ کرلیتا ہوں شفا ء غیظ کے بعد بھی بعض اوقات قلب پر ایسا اثر رہتا ہے کہ آئیندہ اس سے خطاب کی ہمت نہیں ہوتی مگر حضرات انبیاء علہیم