ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
واقعات بادشاہوں کے ہیں جو دنیا دار بکلہ فاسق فاجر کہلاتے ہین یہ حلایت الامان اخبار 3 اگست 19 32 ء دہلی نے شائع کی ہے اور ایک ہندو کی تاریخ سے حوالہ دے کر لکھی ہے اس پر بھی متعصب مصنفین شاہان اسلام پر بہتان باندھتے ہیں اصل تو یہ ہے کہ مصنفین اسلام ہی کے دشمن ہیں بعض قومیں چاہتی یہ ہیں اسلام ہی دنیا میں نہ رہے رات دن کے واقعات مشاہد ہیں ہر محکمہ اور ہر دفتر میں مسلمانوں کو جس طرح تنگ کر رکھا ہے وہ بھی کسی سے مخفی نہیں ہے ایک شخص مجھ سے کہتا تھے کہ ان لیڈروں وغیرہ کو جو کہ مخالف قوموں سے ااتحاد گا نٹھتے پھرتے ہیں کیا خبر ہے ان کو ان سے سابقہ ہی کیا پڑتا ہے ہم سے کوئی پوچھتے کہ ان کی وجہ سے ہم کن مصائب اور پریشانیوں کا شکار بنے ہوتے ہیں اور کوئی فریاد سننے والا نہیں بعضے حکام بھی ان کی حرکت کو خوب اچھی طرح جانتے ہیں مگر پوشی کرتے ہیں پھر اس پر فرمایا کہ معلوم نہیں یہ اس قدر مرعوب کیوں ہیں بس جی دونوں ایک ہی ہیں فرق تھوڑا ہی ساہے - ذکر اللہ کی تمنا (ملفوظ 246 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ الحمدللہ ضروری کام سب ختم ہوگئے ایک دو باقی رہ گیا ہے وہ بھی انشاء للی تعالیٰ پورا ہاجائے گا اب کام کم کردینے کا رادہ ہے اب تحمل بھی نہیں ہوتا اب تو اس کی دعا کیجئے کہ اس بعد اللہ تعالیٰ اپنے نام لینے کی توفیق عطاء فرمادیں میں ساری دنیا کو تعلیم کرتا ہوں مگر مجھ کو اس وقت تک بھی کوئی فارغ وقت اس کے لئے نہیں ملا - تعلقات کثیرہ سے جد ا رہنے کی برکت ( ملفوظ 247 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ کا اللہ شکر ہے اور لاکھ الاکھ شکر ہے کہ بیت کھچ کام ہوگیا اور یہ برکت مشاغل وتعلقات سے جدا رہنے کی ہے ورنہ اگر مثلا میں تجارت کرتا جیسے بعض مصنفین اپنی کتابیں چھپوا کر فروخوت کرتے ہین تو اس قدر وسائل نہ جمع ہوتے اور میرا شائع نہ کرنے پر خاص خدا تعالیٰ کا فضل ہے کہ ایسا بہت کم ہوا کہ کسی کا کلام اس کی حیات میں اس کثرت سے شائع ہوا ہو - تجارت پر ایک قصہ یاد ایک شخص نے خط لکھا کہ اہل باطل کی فلاں کتاب کا جواب لکھ دو میں نے جواب میں لکھا کہ مجھ کو تو فرصت نہیں تو خرچ برداشت کرو تو میں کسی عالم سے حق المحنت دے کر لکھوادوں اس