ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
سے لیا اور آئیندہ کے لئے اعتراض کا دروازہ بھی بند کردیا - یہ سب اس لئے کیا کہ قیل وقال مزاق کے خلاف تھا اس لئے وہ ٹوک بات کہدی جس کا اللہ تعالیٰ نے اثر ظاہر فرمادیا غرض ملانوں کی خرجی میں تو سب کچھ ہے مگر بے محل اس کا اظہار نہیں کیا جاتا اس سے لوگوں کو دھوکا ہوتا ہے کہ یہ لوگ بے حس ہیں اس پر ایک شعر یاد آگیا - مصلحت نیست کہ از پردہ بروں افتدراز درنہ مجلس رنداں خبرے نیست کہ نیست ( راز کا ظاہر ہونا خلاف مصلحت ہے - ورنہ یسی کوئی چیز نہیں جو زندوں کی مجلس میں نہ ہو ) متقدمین پر اعتراض کی عجیب مثال ( ملفوظ 382 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ متقدین میں خادم دین پر اعتراض کرنا سخت حماقت ہے اسکی ایسی مثال ہے جیسے پکی پکائی ہوئی روٹی میں عیب نکالنا جو بہت آسان ہوتا ہے مگر ذرا پکا کر دیکھے تب حقیقت معلوم ہو آج ذرا کوئی نئی صورت پیش آجائے اس کا ایک مسئلہ بھی حل نہیں ہوتا ان حضرات نے لاکھوں کروڑوں مسائل حل کردیئے - مفقود الخبر کے بارے میں حکم ( ملفوظ 383 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جنشلمین لوگ اس پر اعتراض کرتے تھے کہ اسلام نے مفقود الخبر کے متعلق کوئی مخلص نہیں بتلایا مگر امام مالک کے مزہب پر اس کا مخلص موجود ہے سو وہ مزہب بھی تو اسلام ہی میں داخل ہے تو اسلام پر کوئی اعتراض نہیں رہا - اب رہا حنفیہ کا مزہب اور اس پر اعتراض کہ حنفیہ کے یہاں اس کا کوئی مخلص نہیں تو حنفیہ نے بھی ضرورت کے وقت مالک کی مزہب پر عمل کرنیکی اجازت دے دی ہے بعض قیود کے ساتھ تو اب حنفیہ پر بھی اعتراض نہ رہا یہ سب مباحث مفصل رسالہ حیلہ ناجز ہ میں ضبط کر دینے لئے ہیں - بزرگوں کے معتقدین کا تجاوز غدود ( ملفوظ 384 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جی ہاں یہ بزرگوں کے معتقدین تو اس قدر حدود سے تجاوز کئے ہوئے ہیں اور ان کے مقابل ایک جماعت ہے کہ وہ