ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
رہنا مگر آدمیت اور انسانیت تو اس طرح پیدا ہو نہیں سکتی اور جب اس طریق کی برداشت نہیں تو گھر ہی سے کیوں چلے تھے عشق اور محبت کا دعوی کر کے گریز کیسا ۔ اس کو مولانا فرماتے ہیں ۔ تو بیک زخمے گریزانی زعشق تو بخز نامے چہ میدانی زعشق اور فرماتے ہیں ۔ گربہر زخمے تو پر کینہ شوی پس کجا بے صیقل آئینہ شوی ایک طالب علم کو مشورہ (ملفوظ186) ایک لڑکا اپنے گھر سے یہاں بھاگ آیا تھا اس کے ورثا لینے کے واسطے آئے اسپر حضرت مولانا نے لڑکے سے فرمایا کہ میاں بھاگ آئے اور یہاں ظاہر بھی نہیں کیا بھاگنے کی کیا وجہ ہوئی عرض کیا گیا کہا اسکے والدین اس کو انگریزی پڑھانے چاہتے ہیں اور اس کو شوق دینیات کے پڑھنے کا ہے فرمایا میاں آئیندہ بھاگنے کی ضرورت نہیں ترکیب میں بتلا دوں گا بے بھاگے ہی کام ہو جائیگا ایک اور لڑکے کو اسی طرح میں نے ترکیب بتلائی تھی وہ یہ کہ سبق مت یاد کرو اور اگر اس خیال سے یاد کرو کہ استاد ماریگا تو یہ تدبیر کرو کہ امتحان کیوقت غلط سلط ہانکنا شروع کر دو جب فیل پر فیل ہوتے رہو گے سمجھیں گے کہ نالائق ہے اسکو عربی پڑہاؤ آجکل عربی کےلئے نالا نقوں کو تجویز کیا جاتا ہے بس یہ تدبیر بہت سہل ہے بھاگنے کی ضرورت نہیں اہل دین پر بد فہموں کا اعتراض ہے کہ یہ لوگ بیوقوف ہوتے ہیں اپنی بیوقوفی پر کبھی نظر نہیں گئی کہ علم دین پڑہانے کےلئے انتخاب ہی ان بچوں کا کرتے ہیں جو کند ذہن اور بے وقوف ہوتے ہیں تو پھر وہ عاقل کہاں سے ہو جائیں گے سو یہ تو اپنی ہی غلطی ہے ۔ مشائخ اور پیروں کا دکان چمکانا (ملفوظ 187) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آجکل کہ مشائخ اور پیر اپنی دوکانیں جمانیکی غرض سے اس کے متمنی زیادہ ہیں کہ اہل ثروت اہل جاہ اہل مال ان کے مرید بنیں اور انکو دیکھ کر لوگ دوسروں کو بھی ایسا ہی سمجھتے ہیں چنانچہ ایک صاحب نے میرے متعلق کہا تھا کہ غنیمت سمجھنا چاہیئے کہ ڈپٹی مرید ہو گئے میں نے سن کر کہا کہ میں نے مرید کر لیا