ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
یہ کی کہ ایک رئیس دوست سے گھوڑا جوڑ لکیر سوار ہو کر پانچ چار شاگردوں کو ساتھ لے کر ریئسانہ ٹھاٹ سے سودا گر کی دوکان پر پہنچے اور اس لونڈی کو خرید کر اسی مجلس میں آزاد کر کے نکاھ کر لیا اور لے کر چل دیئے بڑے آدمی سے کون کہہ سکتا ہے پہلے قیمت دیدو تب بیع کرونگا اب صرف روپیہ قرض رہا جب ہوگا ادا کردیں گے عجیب ترکیب کی - 30 ربیع الاول 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم پنجشنبہ پہلے مسلمان قوی الایمان اور شجاع تھے ( ملفوظ 257 ) ایک سلسلہ میں فرمایا کہ پہلے مسلمان نہایت ہی قوی الایمان اور شجاع ہوتے تھے محمد بن قاسم نے جس وقت ہندوستان پر چڑھائی کی کم وپیش غالبا کل چھ ہزار کے قریب آدمی تھے اور ان کی عمر اس وقت سترہ برس کی تھی اور بڑے بڑے بوڑ ھے تجربہ کار کوگ لشکر میں ہمراہ تھے مگر سب ان کی اطاعت کرتے تھے اور اس وقت تمام ہندووستان میں کفر تھا ہر چہار رجواڑ بھرے پڑے تھے مگر پر فتح ہوتی رہی اور قعلہ پر قلعہ میں آتے رہے پھر ان کو نہ کوئی کافی رسد پہنچا سکتا تھا یہ تھا کمک پہنچ سلتی تھی اللہ اکبر متوکل لوگ تھے کہ کچھ پروا ہی نہیں تھی سوائے ایک ذات پاک کے اور کسی پر نظر نہ تھی بڑے ہی قوی الایمان لوگ تھے اگر ایسے نہ یوتے تو آج جو کچھ ہندوستان میں شعائر اسلام اور احکام اسلام کی پیروی کرنے والے ہیں یہ کہاں نظر آتے یہ سب ان حضرات کی خلوص نیت کے ثمرات ہیں اور اس کے برعکس ایک آجکل کام کرنیوالے پیدا ہوئے ہیں جن کے قلوب اغراض سے پر ہیں جاہ عزت کے ولدادہ حکومت اور دولت کے طالب دین واسلام کے دشمن یعنی نما دشمن ملک ایسوں ہی کی بدولت مصائب کا شکار بنا ہوا ہے یہ لوگ مسلمونوں کی کشتی کے نا خدا بنے ہوئے ہیں ان کی باگ ان کے ہاتھ میں ہے ہزاروں مسلمونوں کے ایمان برباد کرادئے- طواغیت ( شیاطین ) مشرکین دشمناں اسلام ودشمنان توحید اور رسالت کو مسلمونوں کا ہمدرد اور خیر خواہ بتایا ان کی ہر بات جوان کے منہ سے نکلی قرآن وحدیث سے ثابت کرنیکی کوشش کی اس حماقت اور بد فہمی کی کوئی انتہا ہے ان اعداء اسلام کے مکروفریب سے جنہوں نے مسلمانوں کو بچانیکی کوشش کی اور آگاہ کیا ان پر قسم قسم کے الزامات اور