ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
روارکھے غرض کہ اہل دنیا چاہے کافر ہون یا مسلمان سب اپنا دشمن سمجھتے ہیں مگر سمجھا کریں ہمارا کیا کرسکتے ہیں حق تعالیٰ کا فضل شامل حال چاہئے ان کی کون بیٹھا ہوا چاپلوسی کیا کرے - جالہ پیروں مخلوق کو گمراہ کردیا ( ملفوظ 192 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل طریق زیادہ تر ان جاہل پیروں کی بدولت بدنام ہوا ان کو تو سوائے روپیہ پیسہ اینٹھنے اور مجلس گرم رکھنے کے دوسرا کوئی کام نہیں - انہوں نے گمراہ کردیا اللہ کی مخلوق کو مگر اب بحمد اللہ بہت کچھ اصلاح ہوچکی ہے اور طریق صیحح واضح ہوچکا ہے اب لوگ مشکل ہی سے ان کے پھندے میں پھنستے ہیں یہی وجہ ہے کہ مجھ پر ان کے جہلانے کی مگر جھلایا کریں اور بدنام کیا کریں اس سے اخلاق متعارفہ ہوتا کیا ہے البتہ ان میں جو اہل حق اور اہل مشائخ ہیں ان سے یہ شکایت ضرور ہے کہ ان کے اخلاق متعارفہ کی بدولت لوگ خراب ہوئے ان کا یہ طرز اصلاح کے باب میں مجھ کو تو کسی پسند نہیں اور یہ ممکن ہے کہ جس طرح مجھے ان کا طرز پسند نہیں ان کو میرا طرز پسند نہ ہو تو میں صاف کہتا ہوں کہ اس حالت میں میرے پاس نہ آیا کریں میں کسی کی خوشی یا ناراضی کی وجہ سے اپنا طرز نہیں بدل سکتا اگر مین اپنا طرز بدلنا چاہوں تو بدل سکتا ہوں اور بہبود گیوں اور بدتمیزیوں کو برداشت کرسکتا ہوں بلکہ مجھ کو اس میں ایک معنی کر جسمانی راحت بھی ہے کہ قیل وقال سے بچارہوں کو خلاف اصول ہونے سے کچھ روحانی تکلیف ضرور ہو لیکن اس تبدیلی پر ان کی اصلاح نہیں ہوسکتی ان کو تو جہل سے نجات نہیں مل سکتی دوسرے میں ایسے سکوت کو خیانت سمجھتا ہوں کیونکہ اس میں آنے والے کی مصلحت تو کچھ بھی نہ رہی محض اپنی ہی مصلحت رہی کہ یہ برامانے گا غیر معتقد ہوجائے گا کچھ نزرانہ وغیرہ نہ دے گا ندنام کرتا ہوا پھرے گا اور اب اگر وہ اس تعلیم اور روک ٹوک کی وجہ سے جو کہ اس کی ہی مصلحت سے کیا جاتا ہے اعراض کرے اور معتقد ہو یا بدنام کرے ہماری جوقی سے اگر اس کو یہ طرز پسند نہیں تو آیا کیوں بلانے گیا تھا یہاں پر آنے والوں کو تو اس کا مصداق بن کر انا چاہئے اور تعلق رکھنے والوں کو ایسا ہو لر رہنا چاہئے جس کو حافظ فرماتے ہیں -