حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ |
طبوعہ ر |
صرف وہ جسے میں راستہ بتاؤں تو تم ہم سے ہی ہدایت کی التجا کرو۔ تم سب کے سب محتاج و فقیر ہو لیکن صرف وہ جسے میں غنی کروں تم مجھ سے ہی اپنی روزیاں طلب کرو اور یاد رکھو اگر تمھارے مردے اور زندے، اگلے پچھلے، برے بھلے، خشک و تر سب کے سب میرے کسی بندے کے انتہائی پرہیزگار دل پر جمع ہو جائیں تو ان سب سے میرے ملک میں مچھر کے پر کے برابر بھی کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ اور اگر تمھارے زندے، مردے، اگلے، پچھلے، برے، بھلے، جمع ہوں اور ہر ایک اپنی اپنی تمام امیدوں کا مجھ سے سوال کرے، اور میں سب کے سوال پورے کر دوں تو اس سے بھی میرے ملک میں کچھ کمی نہیں ہو گی، لیکن صرف اس قدر کہ ایک شخص کسی دریا میں اپنی سوئی ڈبوتا ہے اور نکال لیتا ہے اور یہ اس لئے کہ میں ہی بخششوں والا بزرگ، برتر اور تمام مقاصد پر غالب ہوں، کرتا ہوں جو کچھ کہتا ہوں۔ میرا دینا بھی صرف میرا کلام ہے اور میرا عذاب بھی صرف میرا کلام ہے میں جس چیز کا ارادہ کرتا ہوں، اس سے کہتا ہوں کہ ہوجا، پس وہ ہو جاتی ہے۔ یزدانی جلال و جبروت کا جو نظارہ تم اس کلام میں کرتے ہو کیا اس کی صداقت یقین کرنے کے بعد اپنی ہستی یا اپنے مکاسب و کمالات پر کبھی کوئی ناز کر سکتا ہے کیا اس کے بعد ایک سیکنڈ کے لئے غرور گھمنڈ کی چنگاریاں کسی