حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ |
طبوعہ ر |
|
ولہو کے مرادف ہے۔ الحاصل ان چند واقعات کے درج کرنے سے میرا مقصود صرف اس قدر ہے کہ حضرت ابوذرؓ کو میں نے جو کچھ سمجھا ہے دیکھنے والے غور کریں کہ آیا اس کا کوئی منشا ہے بھی یا نہیں۔ اور اسی لئے میں اپنے دعویٰ کو زیادہ موثق و وزن دار بنانے کے لئے حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی شہادت بھی اسی کے تحت میں درج کئے دیتا ہوں۔ اس سے آپ کی علمی وسعت و تبحر کا بھی اندازہ کیا جا سکتا ہے۔حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی شہادت کسی نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے پوچھا کہ آپ حضرت ابوذرؓ کو کیسا خیال فرماتے ہیں۔ آپ ؓ نے فرمایا۔ وعی علما عجز فیہ انھوں نے ایک علم کو محفوظ کیا جس میں وہ عاجز ہوگئے۔ عمومًا علمائے حدیث اس جملے کو نقل کرتے ہیں اور اس کے بعد خود متحیر ہیں کہ اس کا کیا مطلب ہے ۱؎ ابن سعد نے نقل کیا کہ بعضوں کا خیال ہے ’’ کہ جو کچھ ان کے پاس تھا اس کو ظاہر نہ کر سکے۔‘‘ بعض کہتے ہیں کہ یہ نہیں بلکہ مطلب یہ ہے کہ ’’ جس علم کو وہ حاصل کرنا چاہتے تھے اسے حاصل نہ کر سکے‘‘ واللہ اعلم امیر المؤمنین کرم اللہ وجہہ کا واقعی مقصد کیا ہے۔ لیکن میرے نزدیک تو اس جملہ کا مطلب بالکل کھلا ہوا ہے۔ ------------------------------ ۱؎ حتیٰ کہ شیخ ابو عمرو بن عبد البر ؒ کو جب عجز فیہ کی کوئی صحیح توجیہ نہ معلوم ہوسکی تو انھوں نے استیعاب میں عجز فیہ کے لفظ کو عجز عنہ سے بدل دیا یا ممکن ہے نسخ یا طباعت کی وجہ سے یہ اختلاف پیدا ہو گیا ہو جو عام طور سے پیدا ہو جاتی ہیں استیعاب ج ۴۔ مطبوعہ حیدرآباد