حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ |
طبوعہ ر |
|
سڑکوں پر سجدے کرنا خصوصًا جب روایتوں میں ہم دیکھتے ہیں کہ آپؓ کے بعض شاگرد سڑکوں اور عام شاہراہوں پر سجدے کیا کرتے تھے جس سے گمان ہوتا ہے کہ یہ شاگردوں کی حرکت استاذ ہی کی تقلید ہوگی۔ اس لئے نقل کرتا ہوں کہ اس سے بھی آپؓ کی مجذوبانہ کیفیتوں کا پتہ چلتا ہے۔ مسند احمد میں ہے ابو عوانہ اور سلیمان اعمش یہ دونوں کسی راستہ سے گزر رہے تھے چلتے چلتے یہ سلسلہ جاری ہوا کہ انھوں نے مجھے قرآن سنانا شروع کیا۔ اور میں نے ان کو اس عرصہ میں جہاں سجدہ کی آیت آ جاتی تو وہ سڑک ہی پر سجدہ میں گر جاتے۔ میں نے کہا۔ اتسجد فی السکۃ کیا سڑک پر ہی سجدے کرتے ہو اس کے جواب میں وہ بولے کہ میں نے ابراہیم تیمی سے سنا، وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے بیان کیا کہ میں نے ایک دن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ روئے زمین کی سب سے پہلی مسجد کون ہے؟ آپﷺ نے فرمایا مسجد حرام ( کعبہ ) میں نے عرض کیا پھر کون بنی آپ ﷺ نے فرمایا مسجد اقصیٰ ( بیت المقدس کی مسجد ) میں نے عرض کیا دونوں کے تعمیر میں کتنا فاصلہ ہے۔ آپﷺ نے فرمایا چالیس سال ۱؎ اس کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اینما ادرکتک الصلوٰۃ فصل فھو مسجد جس جگہ بھی نماز کا وقت آجائے تم وہیں نماز شروع کردو کہ وہی مسجد ہے۔ ------------------------------ ۱؎ غالبًا غرض یہ ہے کہ ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام نے بیت المقدس کی مسجد کی بنیاد تعمیر کعبہ کے چالیس سال بعد رکھی۔ بیبل سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے۔ تفصیل کے لئے غایۃ البرہان امروہوی دیکھنا چاہئے۔