حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ |
طبوعہ ر |
|
ماموں کے پاس سے روانگی ماموں نے بھی آپ کی عنصرطیب اور جوہر ذاتی کو پہچان لیاروز بروز ان کی توجہ زیادہ ہوتی جاتی تھی۔ آخر اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ان کے ماموں کے ہاں آنے جانے والے لوگوں کے دل میں رشک کا مادہ پیدا ہوا۔ ان دونوں بھائیوں نے بہت سے حاشیہ نشینوں کی جگہ لے لی۔ ان کے گھر کے کام جو اب تک دوسروں کے متعلق تھے۔ ان لوگوں کے سپرد ہوگئے۔ الغرض مختلف اسباب و علل نے اس مادہ کو تیز کیا۔ یہاں تک کہ رشک نے حسد کی صورت اختیار کی مخالفوں کی ایک جماعت تیار ہوئی جو ان کے خلاف ہر امکانی کوشش کرنے کی فکر میں مصروف رہتی تھی۔ آپ کے ماموں کبھی کبھی سیر و شکار کی غرض سے گھر سے باہر بھی جایا کرتے تھے۔ مخالفوں نے اس کو غنیمت سمجھا۔ ایک دن کا واقعہ ہے کہ سبیھوں نے مل کر آکر کہا۔ کہ جناب جب آپ باہر جاتے ہیں اور گھر میں کوئی نہیں رہتا تو آپ کے بھانجے (انیس) گھر والوں پر افسری کرتے ہیں اور ہر قسم کی ابتری پھیلا دیتے ہیں ان کی وجہ سے لوگوں کی ناک میں دم ہے۔ آپ کے ماموں کی عنایات گو آپ کے بھائی پر بہت زیادہ بڑھی ہوئی تھیں اور شاید اسی وجہ سے شکایت کا ان پر کوئی غیر معمولی اثر بھی نہ ہوا تاہم وہ آدمی تھے۔ ایک دن موقعہ پا کر انھوں نے پوچھ لیا کی بھائی انیس ایسا کیوں کرتا ہے۔