حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ |
طبوعہ ر |
تعلیم دیتے تھے جیسا کہ ان شاء اللہ کچھ تھوڑی بہت تفصیل اس کی آئندہ پڑھو گے۔ تم کو وہیں سلف صالح کی ان آراء مستقیمہ کی صداقت بھی معلوم ہو گی جو فرماتے آئے کہ حدیث و قرآن سے تکمیل روح انسانی کے لئے ضرورت ہے کہ کسی شیخ طریقت کی حلقہ بگوشی بھی اختیار کی جائے وجہ یہ ہے کہ گو سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم، بصورت قرآن و آثار حدیث ہمارے سامنے ہے لیکن آج وہ قوت انتخابیہ کہاں ہے جو جانچ لے کہ فلاں شخص کے لئے فلاں تعلیم کی ضرورت ہے۔ حضرات صوفیہ رضوان اللہ تعالیٰ علیہم میں خدا اس قوت کو پیدا فرماتا ہے اور وہ اپنے وابستوں کی جبلت کا اندازہ کر کے ان کا سامنے ارشاد و تعلیم فرماتے ہیں۔طریقہ تعلیم نبوی میں استیعاب تو نہیں کر سکتا تاہم مختصر طور پر اس کا یک دھندلا سا خاکہ پیش کرنے کی گنجایش بھی پاتا ہوں۔محبت دنیا مراتب زہد میں سب سے پہلے جس جذبہ کو دبانا چاہئے وہ محبت دنیا ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم خصوصیت کے ساتھ حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سامنے دھن دولت کی مذمت فرماتے تھے خود ابوذرؓ فرماتے ہیں کہ میں کعبہ ( غالبًا یہ مدینہ آنے سے پہلے کا واقعہ ہے) کی طرف ایک دن جا رہا تھا۔ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم اس کی دیوار کے سائے میں جلوس فرما تھے دور سے مجھے دیکھا اور جب قریب ہوا تو آپ ﷺ فرمانے لگے