حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ |
طبوعہ ر |
|
اور جھک کر فرمایا۔ انطلق معی میرے ساتھ چلئے ایک زمانہ گزر چکا تھا کہ حضرت ابوذرؓ نے اپنا گھر چھوڑا تھا کپڑے بالکل میلے ہوگئے تھے اس وقت حضرت صدیقؓ نے دو کپڑے رنگین و خوبصورت نکال کر دئے۔ آپؓ نے غسل کیا کپڑے بدلے اور جب تک مکہ معظمہ میں آپؓ کا قیام رہا حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مکان پر مقیم رہے۔حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے یہاں قیام کا زمانہ آثار و روایات میں اس کی تصریح تو نہیں ملی کہ آپؓ کب تک حضرت صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دولت خانہ پر فروکش رہے۔ لیکن قرائن اور بعض روایتوں سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ عمومًا اس عرصہ میں مکہ والوں سے آپؓ کی ملاقات ہوچکی تھی۔ لوگوں کو معلوم ہوگیا تھا کہ آپؓ قبیلہ غفار کے کوئی ممتاز آدمی ہیں مثلًا ایک واقعہ بھی ہوا۔ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ ( حالاں کہ اس زمانہ میں مشرف باسلام نہ تھے) آپؓ کو جانتے تھے کفار کو مخاطب کرتے ہوئے آپ نے فرمایا تھا۔ الستم تعلمون انہ من غفار طریق تجارکم الی الشام کیا تم نہیں جانتے ہو کہ وہ قبیلہ غفار کا آدمی ہے جو تمھارے شام کے تاجروں کا راستہ ہے بہرکیف اگر تمام قریش سے آپ کی شناسائی نہیں ہوئی تھی تو خاندان عبد المطلب میں لوگ آپ کو ضرور جاننے لگے تھے۔ آپ کے زیادہ شہرت کی وجہ میرے نزدیک دراصل وہ واقعہ ہے جس کے راوی صرف محمد بن سعد صاحبِ طبقات ہیں۔ ممکن ہے کہ آپ کے غفاری ہونے کا علم حضرت عباسؓ کو بھی