Deobandi Books

حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ

طبوعہ ر

58 - 232
نہیں مارتے ایک بیچارہ مسافر آگیا بس سارا نزلہ اسی کی طرف رجوع ہوگیا ایسا کبھی نہیں ہوسکتا یہ کہتے ہوئے حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنی پناہ میں لے لیا اور ان ظالموں سے نجات دلائی، آپؓ اسی صورت و حالت میں دربار نبوی صلی اللہ علی صاحبہا میں حاضر ہوئے اور فرمایا۔
یا رسول اللہ اما قریش فلا ادعھم حتیٰ اثار منھم ضربونی۔
یا رسول اللہ ﷺ قریش سے جب تک بدلہ نہیں لوں گا انھیں نہیں چھوڑ سکتا انھوں نے مجھے مارا ہے۔
اسلام کی دعوت پر فرازی
مکہ معظمہ میں اس وقت مسلمانوں کی کل تعداد پانچ تھی جن میں پانچویں حضرت ابو ذرؓ تھے۔ ایسے دقت کے وقت میں آپ کی بہادرانہ شجاعت مردانہ ہمت کو دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بہت مسرور ہوئے اسی وقت خیال گزرا کہ جس عام ’’ تبلیغ ‘‘ کا ارادہ کیا گیا ہے اس کا وقت آ پہنچا ہے اسی کے بعد سب سے پہلے پہل اسلام میں جس عمامہ پر اس جلیل عہدہ کا طرہ نصب کیا گیا وہ حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سرپر بندھا ہوا تھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا۔
انی وجھت الی ارض ذات نخل ولا احسبھا الا یثرب فھل انت مبلغ عنی قومک عسی اللہ ان ینفعھم بک
میں کھجوروں والی زمین کی طرف متوجہ کیا گیا ہوں اور میں اسے مدینہ کے علاوہ اور کسی شہر کو خیال نہیں کرتاتو کیا تم اپنی قوم کو میری جانب سے تبلیغ کر سکتے ہو ممکن ہے انھیں خدا تم سے نفع پہنچا دے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 دیباچہ 3 1
3 جدید دیباچہ تصنیف سے تیس سال کے بعد 4 1
4 حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ 14 1
5 قبیلہ غفار کی جائے سکونت 14 1
6 غفاریوں کے اخلاق و عادات 15 1
7 غفار کا شہر حرام کی تحلیل 16 1
8 آپ کی ولادت اور نام و نسب 18 1
9 ایام جاہلیت کے ابتدائی حالات و سیر 19 1
10 راہزنی سے توبہ 20 1
11 اسلام سے پہلے عبادت خدا کا خیال 21 1
12 ترک وطن 24 1
13 ماموں کے یہاں آنا 26 1
14 ماموں کے پاس سے روانگی 27 1
15 مکہ کی طرف رخ کرنا 29 1
16 دربار نبوی تک باریابی کے اسباب 29 1
17 سفر مکہ 34 1
18 مکہ مکرمہ کے تیس ۰۳؂ دن 40 1
19 قریش کا ظالمانہ برتاؤ 41 1
20 پہلا واقعہ 45 1
21 دوسرا واقعہ یا دولت بیدار 47 1
22 حضرت ابوبکرؓ کی ضیافت 52 1
23 اسلام لانا 53 1
24 حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے یہاں قیام کا زمانہ 56 1
25 اسلام کی دعوت پر فرازی 58 1
26 مکہ معظمہ سے روانگی اور دعوت کی ابتدا 62 1
27 عسفان کی گھاٹیوں میں جا کر چھپنا 63 1
28 وطن کی طرف مراجعت 64 1
29 مدینہ منورہ کا سفر 66 1
30 امارت مدینہ 67 1
31 ردافت کی عزت 67 1
32 خدمت النبی صلی اللہ علیہ وسلم 68 1
33 صاحب سر النبی صلی اللہ علیہ وسلم 69 1
34 ورد محبت 69 1
35 صحبت نبویہ کے آثار 75 1
36 طریقہ تعلیم نبوی 78 1
37 محبت دنیا 78 1
38 جذب و سرمستی اور اسکی حقیقت 90 1
39 مجذوبوں کی اصل اور ان کا سرچشمہ 94 1
40 آپؓ کی مجذوبانہ وضع 94 1
41 آپؓ کے حلیہ سے سراغ جذب 95 1
42 سڑکوں پر سجدے کرنا 96 1
43 وارفتگی اور استغراق 98 1
44 مجذوبانہ لباس 101 1
45 بستر مبارک 102 1
46 آپؓ کی عبادت پر جذب کا اثر 103 1
47 جمعہ کی نماز یا خطبہ میں کلام 112 1
48 امامت کے لئے پیش قدمی 114 1
49 حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی شہادت 116 1
50 آپ کا اپنی بیوی کے ساتھ برتاؤ 122 1
51 آپ کی بیوی صاحبہ کی حالت 123 1
52 ان کی زیب و زینت 124 1
53 زیور 124 1
54 آپ کا گھر 125 1
55 روپیے پیسے کے متعلق آپکی تدبیر 126 1
56 ظرافت 127 1
57 دوسری ظرافت 129 1
58 لوگوں پر مجذوبانہ انداز کے ساتھ بگڑنا 135 1
59 حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ادب 139 1
60 سفر دمشق الشام 141 1
61 مسئلہ کنز 143 1
62 آپ کے مذہب کی صحیح تنقیح 145 1
63 ناچیز کی رائے 147 1
64 مندرجہ بالا دعوے کا وجوہ 150 1
65 مسلک ابوذری پر ایک اجمالی تبصرہ 155 1
66 حضرت معاویہؓ اور حضرت ابوذرؓ کا مباحثہ مسئلہ کنز پر 158 1
67 حضرت معاویہؓ اور حضرت ابوذرؓ کا مناظرہ 160 1
68 حضرت ابوذرؓ کو سمجھانے کے لئے چند صحابہ بھیجے جاتے ہیں 162 1
69 آپ کی تبحر علمی پر ایک نظر 165 1
70 آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق 167 1
71 حضرت معاویہؓ کا تشدد 167 1
72 آپ کی تبلیغی اولوالعزمیاں 170 1
73 دربار خلافت سے طلب تائید 171 1
74 دمشق سے روانگی 172 1
75 مدینہ کا داخلہ 172 1
76 مدینہ میں بھی اس مسئلہ کا افشاء اور لوگوں کی برہمی 172 1
77 دربار خلافت میں کعب احبار سے مناظرہ 173 1
78 حضرت ابوذرؓ پر حضرت عثمانؓ کی بدگمانی اور اس کی صفائی 178 1
79 مدینہ سے کوچ 184 1
80 ربذہ 187 1
81 ربذہ کی آبادی 193 1
82 ربذہ کا قیام سامان زندگی 194 1
83 اہل و عیال 195 1
84 ربذہ کی مہمان نوازیاں 197 1
85 حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے ملنے کی امید 198 1
86 پہلا واقعہ اور اطاعت عثمانی کی پہلی نظیر 200 1
87 اطاعت کا دوسرا واقعہ 202 1
88 تیسرا واقعہ 205 1
89 وفات ۳۲؁ ہجری 210 1
90 ۸ ذی الحجہ ۳۲ ؁ ہجری 220 1
91 جنازہ 221 1
92 حضرت ابن مسعودؓ کی روانگی اور آپ کے اہل و عیال کا انتظام 225 1
93 ہماری ہر دلعزیز مطبوعات 228 1
Flag Counter