حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ |
طبوعہ ر |
|
’’ اے خدا ابوذر کی مغفرت فرما ‘‘ اس کے بعد ابوذرؓ کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا ’’ ابوذرؓ! نہیں ایسا نہ کرنا۔ جو بھی تجھ پر حاکم ہو۔ اگرچہ حبشی غلام کیوں نہ ہو جس کی ناک کان اکھڑے کیوں نہوں اس کی اطاعت کرنی چاہئے وہ جدھر کھینچے، کھنچ جانا۔ جدھر ہانکے چلا جانا۔ ‘‘ ۱؎ اور ایسا ہی ربذہ میں ہوا جس کی تفصیل آتی ہے۔صاحب سر النبی صلی اللہ علیہ وسلم آپؓ کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک خاص خصوصیت یہ بھی تھی حضور ﷺ نے بہت سے اسرار آپؓ کو بتائے تھے لوگ جب آپؓ سے کوئی حدیث پوچھتے تھے تو فرماتے تھے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جو اسرار بتائے ہیں وہ اگر پوچھتے ہو تو نہیں بتاؤں گا اس کے علاوہ جو کچھ پوچھنا ہو پوچھو۔ ۲؎ورد محبت اگرچہ حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اکثر حالات میں تفتہ جگروں کو اس ٹیس کے کھلے کھلے نشانات ملتے ہیں جس کے بغیر مؤمن مؤمن نہیں ہوتا۔ لیکن بعض واقعات خاص طور پر عبرت انگیز ہیں جس سے محب و محبوب کی باہمی لگاوٹوں کا ایک دلفریب مرقع سامنے کھنچ جاتا ہے۔ حضرت ابوذرؓ کا یہ حال تھا کہ اکثر جب حدیث جاناں کا ذکر فرماتے تو کہتے۔ اوصانی حبیبی بثلاث ۔ بصلو الضحیٰ والوتر قبل النوم والصیام میرے محبوب نے مجھے تین باتوں کی وصیت کی ہے چاشت کی نماز کی اور وتر سونے سے پہلے پڑھ لیا کروں ------------------------------ ۱؎ مسند احمد بن حنبل وغیرہ ۲؎ مسند احمد بن حنبل ص ١٦۸ ج ۵ مطبوعہ مصر