Deobandi Books

حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ

طبوعہ ر

127 - 232
سنا تھا وہ آپ کو مجبور کر کے اس پر عمل پیرا بناتا تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ علم کی حکومت فرمائیاں اس طرح اور کسی پر شاید ہوئی ہوں گی۔ امیر کرم اللہ وجہہ نے سچ فرمایا۔ بلاشبہ یہی بھید تھا جس نے آپؓ کو مجذوب اور بہلول بنا دیا تھا۔
میں سمجھتا ہوں کہ ان تمام مباحث پر جو اس وقت تک پیش ہوچکے ہیں غور کرنے کے بعد حضرت مرتضیٰ علیہ السلام کے قول ’’عجز فیہ‘‘ کا مطلب بالکل واضح ہوجاتا ہے۔ اور میرا یہ دعویٰ کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے بھی آپ کی مجذوبیت کی شہادت دی ہے اس سے مراد یہی تھی۔
اخیر میں ہم ان چند خصوصیتوں کو بھی درج کرتے ہیں جو طائفہ مجاذیب کے ساتھ مخصوص ہے اور شیوہ جذب و سرمستی کے ساز و سامان میں شمار کیا جاتا ہے۔
ظرافت
اس وقت تک حضرت ابوذرؓ کے جتنے حالات تم پڑھ چکے اس سے گمان ہوتا ہے کہ آپ کے مزاج میں خوش طبعی اور رطبیت کا مادہ موجود نہ تھا۔ حالانکہ مجذوبوں کی خصوصیت ہی یہ ہے کہ گو بظاہر وہ ہمیشہ ترشرو چیں بہ جبیں نظر آتے ہیں۔ لیکن اسی کے ساتھ دنیا نے ان ہی مجذوبوں کے ان قہقہوں کو بھی ہمیشہ سنا ہے جس کا سلسلہ اگر شروع ہوا تو پھر کبھی نہیں رکا۔ اور ان کی سادگی میں کجی کو اور کجی میں سادگی کو سموتے ہوئے تو کسی نے نہیں دیکھا۔ غصہ میں مسکراہٹ اور مسکراہٹ میں غصہ اس طبقہ کا خصوصی شیوہ ہے۔
بہرحال حضرت ابوذررضی اللہ تعالیٰ عنہ پر بھی کبھی یہ حالت طاری ہوجاتی تھی۔ ایک دن آپ کسی مجمع میں بیٹھے ہوئے تھے۔ فرمانے لگے۔
’’ کہ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن ایک شخص پیش ہوگا، فرشتوں کو حکم دیا جائے گا کہ پہلے اس پر اس کے چھوٹے چھوٹے گناہوں کو پیش کرو۔ فرشتے اس کے آگے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 دیباچہ 3 1
3 جدید دیباچہ تصنیف سے تیس سال کے بعد 4 1
4 حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ 14 1
5 قبیلہ غفار کی جائے سکونت 14 1
6 غفاریوں کے اخلاق و عادات 15 1
7 غفار کا شہر حرام کی تحلیل 16 1
8 آپ کی ولادت اور نام و نسب 18 1
9 ایام جاہلیت کے ابتدائی حالات و سیر 19 1
10 راہزنی سے توبہ 20 1
11 اسلام سے پہلے عبادت خدا کا خیال 21 1
12 ترک وطن 24 1
13 ماموں کے یہاں آنا 26 1
14 ماموں کے پاس سے روانگی 27 1
15 مکہ کی طرف رخ کرنا 29 1
16 دربار نبوی تک باریابی کے اسباب 29 1
17 سفر مکہ 34 1
18 مکہ مکرمہ کے تیس ۰۳؂ دن 40 1
19 قریش کا ظالمانہ برتاؤ 41 1
20 پہلا واقعہ 45 1
21 دوسرا واقعہ یا دولت بیدار 47 1
22 حضرت ابوبکرؓ کی ضیافت 52 1
23 اسلام لانا 53 1
24 حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے یہاں قیام کا زمانہ 56 1
25 اسلام کی دعوت پر فرازی 58 1
26 مکہ معظمہ سے روانگی اور دعوت کی ابتدا 62 1
27 عسفان کی گھاٹیوں میں جا کر چھپنا 63 1
28 وطن کی طرف مراجعت 64 1
29 مدینہ منورہ کا سفر 66 1
30 امارت مدینہ 67 1
31 ردافت کی عزت 67 1
32 خدمت النبی صلی اللہ علیہ وسلم 68 1
33 صاحب سر النبی صلی اللہ علیہ وسلم 69 1
34 ورد محبت 69 1
35 صحبت نبویہ کے آثار 75 1
36 طریقہ تعلیم نبوی 78 1
37 محبت دنیا 78 1
38 جذب و سرمستی اور اسکی حقیقت 90 1
39 مجذوبوں کی اصل اور ان کا سرچشمہ 94 1
40 آپؓ کی مجذوبانہ وضع 94 1
41 آپؓ کے حلیہ سے سراغ جذب 95 1
42 سڑکوں پر سجدے کرنا 96 1
43 وارفتگی اور استغراق 98 1
44 مجذوبانہ لباس 101 1
45 بستر مبارک 102 1
46 آپؓ کی عبادت پر جذب کا اثر 103 1
47 جمعہ کی نماز یا خطبہ میں کلام 112 1
48 امامت کے لئے پیش قدمی 114 1
49 حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی شہادت 116 1
50 آپ کا اپنی بیوی کے ساتھ برتاؤ 122 1
51 آپ کی بیوی صاحبہ کی حالت 123 1
52 ان کی زیب و زینت 124 1
53 زیور 124 1
54 آپ کا گھر 125 1
55 روپیے پیسے کے متعلق آپکی تدبیر 126 1
56 ظرافت 127 1
57 دوسری ظرافت 129 1
58 لوگوں پر مجذوبانہ انداز کے ساتھ بگڑنا 135 1
59 حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ادب 139 1
60 سفر دمشق الشام 141 1
61 مسئلہ کنز 143 1
62 آپ کے مذہب کی صحیح تنقیح 145 1
63 ناچیز کی رائے 147 1
64 مندرجہ بالا دعوے کا وجوہ 150 1
65 مسلک ابوذری پر ایک اجمالی تبصرہ 155 1
66 حضرت معاویہؓ اور حضرت ابوذرؓ کا مباحثہ مسئلہ کنز پر 158 1
67 حضرت معاویہؓ اور حضرت ابوذرؓ کا مناظرہ 160 1
68 حضرت ابوذرؓ کو سمجھانے کے لئے چند صحابہ بھیجے جاتے ہیں 162 1
69 آپ کی تبحر علمی پر ایک نظر 165 1
70 آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق 167 1
71 حضرت معاویہؓ کا تشدد 167 1
72 آپ کی تبلیغی اولوالعزمیاں 170 1
73 دربار خلافت سے طلب تائید 171 1
74 دمشق سے روانگی 172 1
75 مدینہ کا داخلہ 172 1
76 مدینہ میں بھی اس مسئلہ کا افشاء اور لوگوں کی برہمی 172 1
77 دربار خلافت میں کعب احبار سے مناظرہ 173 1
78 حضرت ابوذرؓ پر حضرت عثمانؓ کی بدگمانی اور اس کی صفائی 178 1
79 مدینہ سے کوچ 184 1
80 ربذہ 187 1
81 ربذہ کی آبادی 193 1
82 ربذہ کا قیام سامان زندگی 194 1
83 اہل و عیال 195 1
84 ربذہ کی مہمان نوازیاں 197 1
85 حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے ملنے کی امید 198 1
86 پہلا واقعہ اور اطاعت عثمانی کی پہلی نظیر 200 1
87 اطاعت کا دوسرا واقعہ 202 1
88 تیسرا واقعہ 205 1
89 وفات ۳۲؁ ہجری 210 1
90 ۸ ذی الحجہ ۳۲ ؁ ہجری 220 1
91 جنازہ 221 1
92 حضرت ابن مسعودؓ کی روانگی اور آپ کے اہل و عیال کا انتظام 225 1
93 ہماری ہر دلعزیز مطبوعات 228 1
Flag Counter