حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ |
طبوعہ ر |
|
کیا جا سکتا ہے کہ اس منشا نبوت نے ان میں کس اثر کو پیدا کر دیا ہوگا۔ اگر میں یہ کہوں کہ انھوں نے امت پر سونے کو حرام کر دیا ہوگا تو کیا بعید ہے خصوصًا حدیث کے جب وہی راوی بھی ہیں خلاف میں اس کے ان کا کوئی فتویٰ بھی نہیں پایا جاتا۔ تو یہ بات امکان سے بہت قریب ہو جاتی ہے۔ جیسا کہ بعض ارباب فتاویٰ کی رائے بھی ہے۔ بہرحال اگر وہ طلائی زیوروں کو حرام نہیں تو کم از کم ناپسند ضرور خیال فرماتے ہوں گے۔ اور اگر یہ بھی نہیں تو پھر اس پر زکوٰۃ ضرور فرض سمجھتے ہوں گے، جیسا کہ حضرت امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا مسلک ہے۔مندرجہ بالا دعوے کا وجوہ میرے نزدیک آپ کی رائے کی صحیح تصویر یہی ہے، طبقات و مسند، اس وقت ہمارے سامنے ہیں۔ کثرت سے ان دونوں میں ایسی چیزیں ملتی ہیں جن سے ہمارا دعویٰ مدلل ہو جاتا ہے خود آپ کے ذاتی عمل اور قول سے اس کا پتہ چلتا ہے جس سے بڑھ کر اور کوئی چیز نہیں ہوسکتی۔ اس کے ہوتے ہوئے دوسروں کی باتیں ظاہرہے کہ کیا وقعت رکھتی ہیں مثلًا معلوم ہوتا ہے۔ (۱) آپ اپنی تنخواہ سے سال بھر کی ضرورت کی چیز خرید لینے کے بعد باقی روپیوں کے پیسے بھنا لیتے تھے۔ (۲) جب شام سے آپ کے اہل و عیال واپس ہوئے ( جس کی تفصیل آگے آتی ہے) تو ان کے پاس ایک کیسہ برآمد ہوا۔ لوگوں کو اس پر حیرت ہوئی۔ اس پر آپ کی بیوی نے فرمایا۔ کہ قسم خدا کی اس میں اشرفی اور دراہم نہیں ہیں بلکہ پیسے ہیں، جسے ابوذرؓ ضروریات کے لئے بھنالیا کرتے تھے ( تاریخ طبری و طبقات)