حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ |
طبوعہ ر |
اس پر گزرے تھے، ایسی حالت میں کیفیت کے متعلق کسی اہمیت کی بھلا توقع ہی کیا ہوسکتی تھی، لیکن اب میں کن الفاظ میں ان تعجب آمیز انبساطی احساسات کا اظہار کروں، جب اچانک، امام الملۃ، حکیم الامۃ، سیدی الامام مولٰنا اشرف علی التھانوی قدس اللہ سرہ العزیز کے ایک گرامی نامہ سے اسی مضمون کے متعلق پہلی دفعہ چونکایا گیا، حضرت والا سے شفاہی لقاء کی سعادت اس وقت تک نصیب نہیں ہوئی تھی اس لئے اور بھی تعجب ہوا گو چند سطروں ہی کا وہ عنایت نامہ تھا۔ لیکن حضرت والا نے اس خط کو بھی ایک مستقل نام عطا فرمایا تھا، اور جسے عزت بخشی گئی تھی، وہ بھی ایک خاص خطاب سے نوازا گیا تھا، اسی زمانے میں القاسم کی کسی اشاعت میں اس "مکتوب گرامی" کو شائع بھی کردیا گیا تھا اور اس وقت بھی موقعہ تھا کہ میں اس نامہ فیض شماء یہاں بجنسہ درج کرتا، لیکن افسوس ہے کہ باوجود تلاش کے القاسم کے پرانے فائل میں وہ شمارا نہ ملا، کاش! میری اس آرزو کی تکمیل کوئی صاحب آئیندہ زمانہ میں فرمادیں۔ بہرحال جو کچھ یاد رہ گیا ہے اب اسی پر قناعت کرتا ہوں۔ خط کا نام سمجھئے یا عنوانؔ یہ تھا۔ "خطاب من ہذا الفقیر الناظر" "الی کتاب السید مناظر" ------------------------------ سلسلہ گذشتہ پیدا کیا گیا اس وقت بھی وہی ربیع الاول کی 9 تاریخ تھی،جو آقا ﷺ کی تشریف آوری کا مبارک و مسعود مہینہ تھا بلبل ہمیں کہ قافیہ گل بشدی بس ست اضطراری سعادتوں کو بھی بزرگوں نے سعادت کی ایک قسم قرار دی ہے فاللہم لا تحر منی عن ثمرا تھا 12