Deobandi Books

حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ

طبوعہ ر

176 - 232
کوئی چھوٹا آدمی کسی بڑے آدمی پر نا سمجھی کے ساتھ اعتراض کرتا ہے، اور پھر بطور پوچھنے کے نہیں بلکہ الزام دینے کے لئے، تو یقینًا آدمی بے اختیار ہو جاتا ہے خصوصًا جب اس میں مجذوبیت کی بھی کچھ لٹک جب پائی جاتی ہو؛
نتیجہ یہ ہوا کہ جواب ۱؎ وغیرہ تو کیا دیتے ہیں وہیں بھرے دربار میں
------------------------------
۱؎ دربار عثمانی میں جو گفتگو ہوئی بعضوں نے تو اس کی وہی تفصیل بیان کی ہے جسے اصل کتاب میں میں نے درج کیا ہے۔ لیکن کامل ابن اثیر وغیرہ میں اسی گفتگو کو جس انداز سے نقل کیا گیا ہے اس کا خلاصہ یہ ہے کہ حضرت عثمانؓ نے شام سے واپس بلانے کے بعد حضرت ابوذرؓ سے فرمایا کہ شام کے لوگ تمھاری زبان کی تندی و تیزی کے شاکی ہیں، اس کے بعد بطور فہمائش کے حضرت عثمانؓ نے کہا کہ ابوذرؓ! ہم پر ذمہ داری جو کچھ عاید ہوتی ہے وہ یہ ہے کہ خود جو باتیں ہم پر واجب ہیں انھیں ادا کریں، اور رعیت کو بھی کدوکاش اور اعمال میں اعتدال و اقتصاد کی دعوت دیں، لیکن ہم پر یہ تو واجب نہیں ہے کہ لوگوں کو ترک دنیا اور زہد پر مجبور کریں۔ یہ سن کر بجائے جواب دینے کے حضرت ابوذرؓ نے زور زور سے کہنا شروع کیا ’’ ہرگز ہرگز امیروں سے راضی نہ ہونا چاہئے جب تک کہ نیک کاموں پر وہ اپنی دولت نہ خرچ کریں۔ پڑوسیوں کے ساتھ حسن سلوک کے ساتھ پیش نہ آئیں، بھائیوں کی خبرگیری نہ کریں، اور رشتہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی نہ کریں‘‘ دراصل یہی جواب تھا جو حضرت عثمانؓ کو وہ دے رہے تھے کہ میں ترک دنیا پر کب لوگوں کو مجبور کرتا ہوں بلکہ امراء سے غرباء کے حقوق مانگتا ہوں۔ لکھا ہے کہ اسی موقع پر کعب احبار کی زبان سے یہ فقرہ نکل گیا کہ جس نے فرض ادا کر دیا یعنی زکٰوۃ ادا کردی بس اس پر جو بات فرض تھی اس سے وہ سبکدوش ہوگیا۔ یہی نقطہ نظر کا ابوذرؓ اور دوسروں میں فرق تھا۔ اسی پر ان کو غصہ آگیا۔ اور کعب احبار کی طرف یہ کہتے ہوئے جھپٹے کہ ’’ ابے تو کون ہے جو یہاں اور اس مقام پر آ کر بول رہا ہے‘‘ اسی کے ساتھ ڈنڈا بھی رسید کیا جس سے کعب کا سر کھل گیا ۱۴۴؃ ابن اثیر ج ۳۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 دیباچہ 3 1
3 جدید دیباچہ تصنیف سے تیس سال کے بعد 4 1
4 حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ 14 1
5 قبیلہ غفار کی جائے سکونت 14 1
6 غفاریوں کے اخلاق و عادات 15 1
7 غفار کا شہر حرام کی تحلیل 16 1
8 آپ کی ولادت اور نام و نسب 18 1
9 ایام جاہلیت کے ابتدائی حالات و سیر 19 1
10 راہزنی سے توبہ 20 1
11 اسلام سے پہلے عبادت خدا کا خیال 21 1
12 ترک وطن 24 1
13 ماموں کے یہاں آنا 26 1
14 ماموں کے پاس سے روانگی 27 1
15 مکہ کی طرف رخ کرنا 29 1
16 دربار نبوی تک باریابی کے اسباب 29 1
17 سفر مکہ 34 1
18 مکہ مکرمہ کے تیس ۰۳؂ دن 40 1
19 قریش کا ظالمانہ برتاؤ 41 1
20 پہلا واقعہ 45 1
21 دوسرا واقعہ یا دولت بیدار 47 1
22 حضرت ابوبکرؓ کی ضیافت 52 1
23 اسلام لانا 53 1
24 حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے یہاں قیام کا زمانہ 56 1
25 اسلام کی دعوت پر فرازی 58 1
26 مکہ معظمہ سے روانگی اور دعوت کی ابتدا 62 1
27 عسفان کی گھاٹیوں میں جا کر چھپنا 63 1
28 وطن کی طرف مراجعت 64 1
29 مدینہ منورہ کا سفر 66 1
30 امارت مدینہ 67 1
31 ردافت کی عزت 67 1
32 خدمت النبی صلی اللہ علیہ وسلم 68 1
33 صاحب سر النبی صلی اللہ علیہ وسلم 69 1
34 ورد محبت 69 1
35 صحبت نبویہ کے آثار 75 1
36 طریقہ تعلیم نبوی 78 1
37 محبت دنیا 78 1
38 جذب و سرمستی اور اسکی حقیقت 90 1
39 مجذوبوں کی اصل اور ان کا سرچشمہ 94 1
40 آپؓ کی مجذوبانہ وضع 94 1
41 آپؓ کے حلیہ سے سراغ جذب 95 1
42 سڑکوں پر سجدے کرنا 96 1
43 وارفتگی اور استغراق 98 1
44 مجذوبانہ لباس 101 1
45 بستر مبارک 102 1
46 آپؓ کی عبادت پر جذب کا اثر 103 1
47 جمعہ کی نماز یا خطبہ میں کلام 112 1
48 امامت کے لئے پیش قدمی 114 1
49 حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی شہادت 116 1
50 آپ کا اپنی بیوی کے ساتھ برتاؤ 122 1
51 آپ کی بیوی صاحبہ کی حالت 123 1
52 ان کی زیب و زینت 124 1
53 زیور 124 1
54 آپ کا گھر 125 1
55 روپیے پیسے کے متعلق آپکی تدبیر 126 1
56 ظرافت 127 1
57 دوسری ظرافت 129 1
58 لوگوں پر مجذوبانہ انداز کے ساتھ بگڑنا 135 1
59 حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ادب 139 1
60 سفر دمشق الشام 141 1
61 مسئلہ کنز 143 1
62 آپ کے مذہب کی صحیح تنقیح 145 1
63 ناچیز کی رائے 147 1
64 مندرجہ بالا دعوے کا وجوہ 150 1
65 مسلک ابوذری پر ایک اجمالی تبصرہ 155 1
66 حضرت معاویہؓ اور حضرت ابوذرؓ کا مباحثہ مسئلہ کنز پر 158 1
67 حضرت معاویہؓ اور حضرت ابوذرؓ کا مناظرہ 160 1
68 حضرت ابوذرؓ کو سمجھانے کے لئے چند صحابہ بھیجے جاتے ہیں 162 1
69 آپ کی تبحر علمی پر ایک نظر 165 1
70 آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق 167 1
71 حضرت معاویہؓ کا تشدد 167 1
72 آپ کی تبلیغی اولوالعزمیاں 170 1
73 دربار خلافت سے طلب تائید 171 1
74 دمشق سے روانگی 172 1
75 مدینہ کا داخلہ 172 1
76 مدینہ میں بھی اس مسئلہ کا افشاء اور لوگوں کی برہمی 172 1
77 دربار خلافت میں کعب احبار سے مناظرہ 173 1
78 حضرت ابوذرؓ پر حضرت عثمانؓ کی بدگمانی اور اس کی صفائی 178 1
79 مدینہ سے کوچ 184 1
80 ربذہ 187 1
81 ربذہ کی آبادی 193 1
82 ربذہ کا قیام سامان زندگی 194 1
83 اہل و عیال 195 1
84 ربذہ کی مہمان نوازیاں 197 1
85 حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے ملنے کی امید 198 1
86 پہلا واقعہ اور اطاعت عثمانی کی پہلی نظیر 200 1
87 اطاعت کا دوسرا واقعہ 202 1
88 تیسرا واقعہ 205 1
89 وفات ۳۲؁ ہجری 210 1
90 ۸ ذی الحجہ ۳۲ ؁ ہجری 220 1
91 جنازہ 221 1
92 حضرت ابن مسعودؓ کی روانگی اور آپ کے اہل و عیال کا انتظام 225 1
93 ہماری ہر دلعزیز مطبوعات 228 1
Flag Counter