Deobandi Books

حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ

طبوعہ ر

177 - 232
حضرت ابوذرؓ نے سونٹا اٹھا کر کہا کہ ’’ او یہودی ۱؎ یہ کیا باتیں بناتا ہے۔‘‘
کعب احبار نے دیکھا، کہ معاملہ بگڑتا ہوا نظر آتا ہے کہیں حضرت ابوذرؓ سونٹا رسید نہ کر دیں۔ بیچارے بھاگے۔ حضرت ابوذرؓ بھی کب چھوڑنے والے تھے غصہ بھڑکا ہوا تھا، یہ بھی لاٹھی لئے ہوئے ان کے پیچھے روانہ ہوئے وہ بھاگتے جاتے تھے، اور یہ کچھ برا بھلا کہتے ہوئے تعاقب کرنے لگے اخیر میں تھک کر کعب احبار حضرت عثمانؓ کی طرف بڑھے اور اپنے کو ان کی پشت مبارک پر ڈال دیا۔
مگر حضرت ابوذرؓ وہاں بھی پہنچ ہی گئے کہ گو حضرت عثمانؓ کو وہ خلیفہ ضرور سمجھتے تھے لیکن اپنا بھائی اور ساتھی بھی تو خیال کرتے تھے غرض پہنچ کر آپ نے ایک سونٹا چلا ہی دیا۔ عام روایت تو یہی ہے کہ وہ مجذوبی لاٹھی کعب ہی پر پڑی لیکن بعض لوگوں کا بیان ہے کہ اچٹ کر حضرت عثمانؓ کی پشت مبارک پر جا کر ٹھیر گئی۔ ۲؎
------------------------------
۱؎ ابوذرؓ کی زبان سے غصہ میں یہ لفظ نکل گیا ہوگا اور ایک مجذوب آدمی اس میں معذور ہے۔ ابن خلدون میں ہے کہ آپ نے ’’ او یہودیہ کے بیٹے‘‘ کہا طبری میں بجائے ’’ عصا ‘‘ یعنی لاٹھی کے لکھا ہے کہ آپ نے اپنے ’’محجن ‘‘ سے کعب پر حملہ کیا، محجن بھی ایک قسم کی لاٹھی ہی ہوتی ہے جس کی نوک پر آخر میں آنکس کے مانند لوہے کی کوئی چیز لگی رہتی ہے۔  ۲؎ یہ قصہ حدیث کی کتابوں میں موجود ہے میں نے تفسیر روح المعانی جلد ۴ ۲۰۰؃ سے یہاں نقل کیا ہے، ابن خلدون نے خدا جانے کہاں سے نقل کیا ہے کہ کعب احبار کے بھی چوٹ آئی اور سر کھل گیا تھا۔ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس زخم کو مانگ لیا یعنی اپنی خاطر سے معاف کرا دیا۔ انساب الاشراف میں البلاذری نے بھی کعب احبار پر حضرت ابوذرؓ کے اس جلالی طرز عمل کا ذکر کیا ہے، اس میں اتنا اضافہ ہے کہ آپؓ نے فرمایا کہ ’’ او یہودی! کیا ہم لوگوں کو تو ہمارا دین سکھاتا ہے‘‘ اگر یہ صحیح ہے تو اسی فقرے میں کعب احبار کے تمام اعتراضوں کا جواب مستور تھا دیکھو البلاذری مطبوعہ یہودی یونیورسٹی فلسطین ۶۵؃ ج ۵
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 دیباچہ 3 1
3 جدید دیباچہ تصنیف سے تیس سال کے بعد 4 1
4 حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ 14 1
5 قبیلہ غفار کی جائے سکونت 14 1
6 غفاریوں کے اخلاق و عادات 15 1
7 غفار کا شہر حرام کی تحلیل 16 1
8 آپ کی ولادت اور نام و نسب 18 1
9 ایام جاہلیت کے ابتدائی حالات و سیر 19 1
10 راہزنی سے توبہ 20 1
11 اسلام سے پہلے عبادت خدا کا خیال 21 1
12 ترک وطن 24 1
13 ماموں کے یہاں آنا 26 1
14 ماموں کے پاس سے روانگی 27 1
15 مکہ کی طرف رخ کرنا 29 1
16 دربار نبوی تک باریابی کے اسباب 29 1
17 سفر مکہ 34 1
18 مکہ مکرمہ کے تیس ۰۳؂ دن 40 1
19 قریش کا ظالمانہ برتاؤ 41 1
20 پہلا واقعہ 45 1
21 دوسرا واقعہ یا دولت بیدار 47 1
22 حضرت ابوبکرؓ کی ضیافت 52 1
23 اسلام لانا 53 1
24 حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے یہاں قیام کا زمانہ 56 1
25 اسلام کی دعوت پر فرازی 58 1
26 مکہ معظمہ سے روانگی اور دعوت کی ابتدا 62 1
27 عسفان کی گھاٹیوں میں جا کر چھپنا 63 1
28 وطن کی طرف مراجعت 64 1
29 مدینہ منورہ کا سفر 66 1
30 امارت مدینہ 67 1
31 ردافت کی عزت 67 1
32 خدمت النبی صلی اللہ علیہ وسلم 68 1
33 صاحب سر النبی صلی اللہ علیہ وسلم 69 1
34 ورد محبت 69 1
35 صحبت نبویہ کے آثار 75 1
36 طریقہ تعلیم نبوی 78 1
37 محبت دنیا 78 1
38 جذب و سرمستی اور اسکی حقیقت 90 1
39 مجذوبوں کی اصل اور ان کا سرچشمہ 94 1
40 آپؓ کی مجذوبانہ وضع 94 1
41 آپؓ کے حلیہ سے سراغ جذب 95 1
42 سڑکوں پر سجدے کرنا 96 1
43 وارفتگی اور استغراق 98 1
44 مجذوبانہ لباس 101 1
45 بستر مبارک 102 1
46 آپؓ کی عبادت پر جذب کا اثر 103 1
47 جمعہ کی نماز یا خطبہ میں کلام 112 1
48 امامت کے لئے پیش قدمی 114 1
49 حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی شہادت 116 1
50 آپ کا اپنی بیوی کے ساتھ برتاؤ 122 1
51 آپ کی بیوی صاحبہ کی حالت 123 1
52 ان کی زیب و زینت 124 1
53 زیور 124 1
54 آپ کا گھر 125 1
55 روپیے پیسے کے متعلق آپکی تدبیر 126 1
56 ظرافت 127 1
57 دوسری ظرافت 129 1
58 لوگوں پر مجذوبانہ انداز کے ساتھ بگڑنا 135 1
59 حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ادب 139 1
60 سفر دمشق الشام 141 1
61 مسئلہ کنز 143 1
62 آپ کے مذہب کی صحیح تنقیح 145 1
63 ناچیز کی رائے 147 1
64 مندرجہ بالا دعوے کا وجوہ 150 1
65 مسلک ابوذری پر ایک اجمالی تبصرہ 155 1
66 حضرت معاویہؓ اور حضرت ابوذرؓ کا مباحثہ مسئلہ کنز پر 158 1
67 حضرت معاویہؓ اور حضرت ابوذرؓ کا مناظرہ 160 1
68 حضرت ابوذرؓ کو سمجھانے کے لئے چند صحابہ بھیجے جاتے ہیں 162 1
69 آپ کی تبحر علمی پر ایک نظر 165 1
70 آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق 167 1
71 حضرت معاویہؓ کا تشدد 167 1
72 آپ کی تبلیغی اولوالعزمیاں 170 1
73 دربار خلافت سے طلب تائید 171 1
74 دمشق سے روانگی 172 1
75 مدینہ کا داخلہ 172 1
76 مدینہ میں بھی اس مسئلہ کا افشاء اور لوگوں کی برہمی 172 1
77 دربار خلافت میں کعب احبار سے مناظرہ 173 1
78 حضرت ابوذرؓ پر حضرت عثمانؓ کی بدگمانی اور اس کی صفائی 178 1
79 مدینہ سے کوچ 184 1
80 ربذہ 187 1
81 ربذہ کی آبادی 193 1
82 ربذہ کا قیام سامان زندگی 194 1
83 اہل و عیال 195 1
84 ربذہ کی مہمان نوازیاں 197 1
85 حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے ملنے کی امید 198 1
86 پہلا واقعہ اور اطاعت عثمانی کی پہلی نظیر 200 1
87 اطاعت کا دوسرا واقعہ 202 1
88 تیسرا واقعہ 205 1
89 وفات ۳۲؁ ہجری 210 1
90 ۸ ذی الحجہ ۳۲ ؁ ہجری 220 1
91 جنازہ 221 1
92 حضرت ابن مسعودؓ کی روانگی اور آپ کے اہل و عیال کا انتظام 225 1
93 ہماری ہر دلعزیز مطبوعات 228 1
Flag Counter