مریض کی عیاد ت میں بیٹھنے والے کوایسےایک ہزار سال کی عبادت کا ثواب ملتا ہے ،جس میں اُس نے پلک جھپکنے کے بقدر بھی معصیت کا ارتکاب نہ کیا ہو۔ مَن عَاد مَريضاً فَجَلَسَ عِنْده أجْرَى اللهُ لَه عَمَلَ ألْفِ سَنَةٍ لَايَعْصِى اللهَ فِيْهَا طَرفَة عَيْنٍ(کنز العمال ۔ رقم: 25174)
عیادت کرنے والا جب تک عیادت کرتا ہے ، رحمتِ الٰہی اُس کو ڈھانپ لیتی ہے اور جب وہ اُٹھ کر جاتا ہے تو ایک دن کے روزے کا ثواب ملتا ہے ۔ مَا مِن رَجُلٍ يَعُودُ مَرِيضاً فَيَجلِسُ عِندَه إلَّا تَغَشَّتْهُ الرَّحْمَةُ مِنْ كُلِّ جَانِبٍ مَا جَلَسَ عِنْدَه، فَإِذَا خَرَجَ مِنْ عِنْده كُتِبَ لَه أَجْرُ صِيَامِ يومٍ (کنز العمال ۔ رقم: 25184)
عیادت کے لئے جانے والے کے ہر قدم پر ایک نیکی لکھی جاتی ہے اور ایک گناہ مٹایا جاتا ہے ۔ اور جب وہ مریض کے سرہانے بیٹھتا ہے تو اجر و ثواب میں ڈوب جاتا ہے ۔ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: رَحِمَ اللهُ رَجُلًا صَلَّى الْغَدَاةَ، ثُمَّ خَرَجَ يَعُودُ مَرِيضًا يُرِيدُ بِهِ وَجْهَ اللهِ، وَالدَّارَ الْآخِرَةِ، يَكْتُبُ اللهُ لَهُ بِكُلِّ قَدَمٍ حَسَنَةً، وَيَمْحُو عَنْهُ سَيِّئَةً، فَإِذَا جَلَسَ عِنْدَ الْمَرِيضِ غَرِقَ فِي الْأَجْرِ (شعب الایمان ۔ رقم:8748)
عیاد ت کرنے والا اللہ تعالیٰ کی ضمان میں ہوتا ہے ۔قَالَ رَسُولُ اللَّهِﷺ:خَمْسٌ مَنْ فَعَلَ وَاحِدَةً مِنْهُنَّ كَانَ ضَامِنًا عَلَى اللَّهِ،مَنْ عَادَ مَرِيضًا۔۔الخ(مجمع الزوائد۔ رقم : 3776)(طبرانی کبیر : 20/37)
عیادت کی دعائیں :
آپ ﷺ کسی مریض کی عیادت کرتے تو یہ دعاء پڑھتے : لَا بَأْسَ طَهُورٌ إِنْ شَاءَ اللَّهُ(مشکوۃ : 134)
نبی کریم ﷺ اپنا دایاں ہا تھ مریض پر پھیرتے اور یہ دعاء پڑھتے : أَذْهِبِ الْبَاسَ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِي لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ شِفَاءٌ لَا يُغَادِرُ سَقَمًا(مشکوۃ : 134)
کسی کو تکلیف ہوتی ، پھوڑا نکلا ہوتا ، یا زخم ہوتا تو آپ ﷺاپنی انگلی پر لعابِ دہن لگا کر اُس کو مٹی سے لگاتے اور پھر اُس انگلی کو متاثرہ مقام پر پھیرتے اور یہ دعاء پڑھتے : بِسْمِ اللَّهِ، تُرْبَةُ أَرْضِنَا، بِرِيقَةِ بَعْضِنَا، لِيُشْفَى سَقِيمُنَا، بِإِذْنِ رَبِّنَا (مشکوۃ : 134)(مرعاۃ : 5/220)