نبی کریمﷺ نے انجیر کھانے کی تلقین فرمائی اور اسے جنت کا پھل قرار دیا ۔كلوا التين فلو قلت إن فاكهة نزلت من الجنة قلت هذه لأن فاكهة الجنة لا عجم فيها فكلوه فإنه يقطع البواسير وينفع من النقرس.(کنز العمّال:28280)
حضرت ابو ہریرہ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ نبی کریمﷺ کی خدمت میں ایک طباق پیش کیا گیا جس میں انجیر تھیں ، آپﷺ نےخود بھی اُس میں سے تناول فرمایا اور حضرات صحابہ کرام کو بھی کھانے کی تلقین فرمائی۔عَن أَبِي هُرَيرة قال: أهدي إلى رسول الله صَلَّى الله عَليْهِ وَسلَّم طبق فيه تين فأكل وقال لأصحابه: كلوا التين.(الطب النبوی لابی نعیم: 468)
انجیر کے چند فوائد :
(1)بواسیر کے ختم کرتی ہے ۔
(2)گنٹھیا یعنی جوڑوں کے درد میں مفید ہے ۔
(3)گردہ اور مثانہ سے پتھری کو حل کرکے نکال دیتی ہے ۔
(4)زہر کے اثرات سے محفوظ رکھتی ۔
(5)حلق کی سوزش ،سینہ کے بوجھ اور پھیپھڑوں کی سوجن میں مفید ہے ۔
(6)جگر اور تلی کو صاف کرتی ہے ۔
(7)بلغم کو پتلا کرکے نکال دیتی ہے ۔
(8)یہ پیاس کو بجھاتی اور آنتوں کو نرم کرتی ہے ۔
(9)پرانی بلغمی کھانسی میں مفید ہے ۔
(10)پیشاب آور ہے ۔
(11)آنتوں سے قولنج اور سدوں کو دور کرتی ہے ۔
(12)اسے نہار منہ کھانا عجیب و غریب فوائد کا باعث ہے ۔