حضرت سعید بن جبیرنے ایک دفعہ کسی مجنون پر سورہ یٰس پڑھی تو وہ تندرست ہوگیا ۔(القرآن الشافی ، بحوالہ فضائل حفاظ القرآن :841)
عسل /شہد:
لفظِ عَسل کی وضاحت:
لفظِ عَسل مذکر و مؤنث دونوں طرح استعمال ہوتا ہے ، شہد کی مکھی کے لُعاب کو ”عَسل کہا جاتا ہے “۔عربی میں اِس کے سو سے بھی زیادہ نام ہیں ۔(الموسوعة الفقهية الكويتية:4/81)(فتح الباری:10/140)
شہد کے فضائل:
شہد کی فضیلت کے لئے یہی کافی ہے کہ یہ نبی کریم ﷺکی پسندیدہ غذاء ہے۔كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ العَسَلَ وَالحَلْوَاءَ.(بخاری: 5268)
نبی کریمﷺکا ارشاد ہے کہ نفاس والی عورتوں کے لئے میرے پاس کھجوروں جیسی اور مریض کے لئے شہد جیسی کوئی مفید چیز نہیں۔عَن أَبِي هُرَيرة، قال: قال رسول الله صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:ما للنفساء عندي شفاء مثل الرطب ولا للمريض مثل العسل.(الطب النبوی لأبی نعیم:2/480)
جو شخص ہر مہینے تین دن صبح کے وقت شہد استعمال کرے تو وہ کسی بڑی آفت میں مبتلاء نہیں ہوگا ۔مَنْ لَعِقَ الْعَسَلَ ثَلَاثَ غَدَوَاتٍ، كُلَّ شَهْرٍ، لَمْ يُصِبْهُ عَظِيمٌ مِنَ الْبَلَاءِ.(ابن ماجہ : 3450)
نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے کہ قرآن کریم اور شہد کے ذریعہ شفاء حاصل کرنے کو اپنے اوپر لازم کرلو۔عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:عَلَيْكُمْ بِالشِّفَاءَيْنِ: الْعَسَلِ، وَالْقُرْآنِ.(ابن ماجہ : 3452)
حضرت عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں کہ نبی کریمﷺکو پینے کی چیزوں میں شہد بہت زیادہ محبوب تھا ۔عَن عائشة قالت: كان أحب الشراب إلى رسول الله صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ العسل.(الطب النبوی لأبی نعیم:2/695)