عیادت کے لئے جانے والے کے لئے اگر صبح جائے تو شام تک اور شام کو جائے تو صبح تک ستر ہزار فرشتے اُس کے لئے مغفرت اور رحمت کی دعاء کرتے ہیں، اور اُس کی حفظت کرتے ہیں ۔مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَعُودُ مُسْلِمًا غُدْوَةً إِلَّا صَلَّى عَلَيْهِ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَكٍ حَتَّى يُمْسِيَ، وَإِنْ عَادَهُ عَشِيَّةً إِلَّا صَلَّى عَلَيْهِ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَكٍ حَتَّى يُصْبِحَ ۔ (مشکوۃ : 135)وَكَّلَ اللهُ بِهِ سَبْعِينَ أَلْفَ مَلَكٍ يَسْتَغْفِرُونَ لَهُ، وَيَحْفَظُونَهُ ذَلِكَ الْيَوْمَ ۔ (شعب الایمان ، رقم : 8745)ایک روایت میں رات تک کا ذکر ہے ۔ وُكِّلَ بِهِ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَكٍ يُصَلُّونَ عَلَيْهِ حَتَّى اللَّيْلِ(شعب الایمان ، رقم : 8741)
عیادت کرنے والے کو جنت کا باغ ملتا ہے ۔ وَكَانَ لَهُ خَرِيفٌ فِي الْجَنَّةِ(مشکوۃ : 135)
اچھی طرح وضو کرکے عیادت کے لئے جانے والے کو جہنم سے بقدر ساٹھ سال کی مسافت کے دور کردیاجاتا ہے ۔ مَنْ تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوءَ وَعَادَ أَخَاهُ الْمُسْلِمَ مُحْتَسِبًا بُوعِدَ مِنْ جَهَنَّمَ مَسِيْرَةَ سِتِّينَ خَرِيفًا(مشکوۃ : 135)
اللہ تعالیٰ کے منادی کی ایک خاص دعاء کا ملنا ۔ مَنْ عَادَ مَرِيضًا نَادَى مُنَادٍ فِي السَّمَاءِ: طِبْتَ وَطَابَ مَمْشَاكَ وَتَبَوَّأْتَ مِنَ الْجَنَّةِ مَنْزِلًا (مشکوۃ : 137)
بیمار کی عیادت کے لئے جانے والا اللہ کی رحمت (کے دریا )میں داخل ہوجاتا ہے ، اور جب وہ بیمار کے پاس بیٹھتا ہے تو دریائے رحمت میں ڈوب جاتا ہے ۔مَنْ عَادَ مَرِيضًا لَمْ يَزَلْ يَخُوضُ الرَّحْمَةَ حَتَّى يَجْلِسَ فَإِذَا جَلَسَ اِغْتَمَسَ فِيْهَا(مشکوۃ : 138)
مریض کی عیادت کرنے والا اللہ تعالیٰ کے عرش کے سائے میں ہوتا ہے ۔ وَكَانَ الْعَائِدُ فِي ظِلِّ قُدْسِهِ (مجمع الزوائد ۔ رقم : 3762)
مریض کی عیادت کرنا جنازے کے پیچھے جانے سے بھی زیادہ اجر و ثواب کا باعث ہے ۔ عِيَادَةُ الْمَرِيضِ أَعْظَمُ أجْراً مِن اتِّباعِ الجْنَاَئِز(کنز العمال ۔ رقم: 25154)
مریض کی عیادت کرنا (اعلیٰ ترین ) نیکیوں میں سے ہے ۔إِنَّ مِنَ الْحَسَنَاتِ عِيَادَةَ الْمَرِيضِ(طبرانی کبیر:22/336)