(13)اس کے ساتھ اگر بادام بھی کھائے جائیں تو پیٹ کی اکثر بیماریاں بھاگتی ہیں ۔(طبِ نبوی ، غزنوی :1/30)
سفر جَل /بہی :
یہ سیب کی شکل کا ایک پھل ہے ،جو خود رو بھی ہے اور کاشت بھی کیا جاتا ہے ۔پہاڑی علاقوں میں کثرت سے پایا جاتا ہے ، عام طور پر ستمبر اور اکتوبر میںیہ پھل ملتا ہے ، اِس کا درخت چار میٹر کے قریب بلند ہوتا ہے ، اس کے تمام حصے دواؤں میں استعمال ہوتے ہیں ۔ بعض اطبّاء اسے بیلگری بھی کہتے ہیں ۔(طبِ نبوی ، غزنوی :1/40)
بہی کے فضائل :
حضرت طلحہ فرماتے ہیں کہ میں نبی کریمﷺکی خدمت میں حاضر ہوا ، آپ کے ہاتھ میں بہی تھا ، آپﷺنے ارشاد فرمایا کہ اے طلحہ ! اسے استعمال کیا کرو ، کیونکہ یہ دل کو تقویت دیتا ہے، سانس کو بحال کرتا ہےاور سینہ سے بوجھ کو اتار دیتا ہے ۔عَنْ طَلْحَةَ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَبِيَدِهِ سَفَرْجَلَةٌ فَقَالَ: دُونَكَهَا، يَا طَلْحَةُ، فَإِنَّهَا تُجِمُّ الْفُؤَادَ.(ابن ماجہ : 3369)عَن موسى بن طلحة، عَن أبيه قال: أتيت النبي صَلَّى الله عَليْهِ وَسلَّم وهو في جماعة من أصحابه وفي يده سفرجلة يقلبها فلما جلست إليه دحا بها نحوي ثم قال: دونكها أبا محمد فإنها تشد القلب وتطيب النفس وتذهب بطخاوة الصدر.(الطب النبوی لابی نعیم : 792)
حضرت انس سے نبی کریمﷺکا یہ ارشاد منقول ہے کہ نہار منہ ” بہی“ کھایا کروکیونکہ یہ سینہ کی حرارت کو دور کرتا ہے۔عَن أنس، قال: قال رسول الله صَلَّى الله عَليْهِ وَسلَّم: كلوا السفرجل على الريق فإنه يذهب وغر الصدر.(الطب النبوی لابی نعیم : 793)
بہی کھایا کرو کیونکہ یہ دل کو قوت دیتا ہے ، شجاعت و بہادری پیدا کرتا ہے اور بچے کو(ماں کے پیٹ میں)حسین بناتا ہے۔كلوا السفرجل فإنه يجم الفؤاد ويشجع القلب ويحسن الولد.(کنز العمّال :28260)