جسم میں ملایا جائے تو جوؤں کو مار دیتا ہے ۔
بالوں میں لگایا جائے تو اُنہیں خوبصورت اور ملائم بنادیتا ہے ۔
آنکھوں میں لگایا جائے بینائی کے لئے جِلاء بخش ہے ۔
دانتوں میں لگایا جائے تو اُسے چمکادیتا ہے ۔(فتح الباری :10/ 140)(کشف الباری، کتاب الطب:545)
کھجور :
وہ گھر والے بھوکے نہیں جن کے پاس کھجور ہو ۔لَا يَجُوعُ أَهْلُ بَيْتٍ عِنْدَهُمُ التَّمْرُ.(مسلم: 2046)
جس گھر میں کھجور نہیں اُس کے رہنے والے بھوکے ہیں ۔بَيْتٌ لَا تَمْرَ فِيهِ جِيَاعٌ أَهْلُهُ.(ترمذی: 1815)
جس گھر میں کھجور نہیں اُس کی مثال اُس گھر کی طرح ہے جس میں کھانا ہی نہ ہو ۔بَيْتٌ لَا تَمْرَ فِيهِ، كَالْبَيْتِ لَا طَعَامَ فِيهِ.(ابن ماجہ :3328)
حضرت ابراہیم نخعی فرماتے ہیں کہ حضرات صحابہ کرام و تابعین اِس بات کو پسند کیا کرتے تھے کہ اُنکے گھروں سے کھجوریں ختم نہ ہوں ۔عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: كَانُوا يَسْتَحِبُّونَ أَنْ لَا يُفَارِقَ بُيُوتَهُمُ التَّمْرُ.(ابن ابی شیبہ :24497)
تمہاری کھجوروں میں سے برنی کھجور بہت بہترین ہے، بیماری کو ختم کرتی ہے اور اس میں کوئی بیماری نہیں ۔ خَيْرُ تَمْرِكُمُ الْبَرْنِيُّ يُذْهِبُ الدَّاءَ وَلَا دَاءَ فِيهِ.(شعب الایمان : 5487)
ایک صحابی فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺ نے ایک دفعہ جو کی روٹی کا ایک ٹکڑا لیا اور اُس پر کھجور رکھی اور فرمایا کہ یہ کھجور روٹی کا سالن ہے ۔عَنْ يُوسُفَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ، قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «أَخَذَ كِسْرَةً مِنْ خُبْزِ شَعِيرٍ فَوَضَعَ عَلَيْهَا تَمْرَةً»، وَقَالَ: «هَذِهِ إِدَامُ هَذِهِ».(ابوداؤد: 3830)
نبی کریمﷺ نے ایک دفعہ حضرت جابر کے پاس کھجور کھاکر پانی پیا اور فرمایا: یہ اُن نعمتوں میں سے ہے جس کے بارے میں تم سے سوال کیاجائے گا ۔عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ: أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكَلَ عِنْدَهُمْ رُطَبًا، وَشَرِبَ مَاءً وَقَالَ: هَذَا مِنَ النَّعِيمِ الَّذِي تُسْأَلُونَ عَنْهُ.(شعب الایمان : 5488)