گوشت کو کیسے کھایا جائے ؟
نبی کریمﷺخود بھی اور دوسروں کو بھی اس کی تلقین کیا کرتے تھے کہ گوشت کو دانتوں سے نوچ نوچ کر کھانا چاہیئے، کیونکہ اِس میں لذت بھی زیادہ حاصل ہوتی ہے اور یہ زود ہضم بھی ہوتا ہے ۔اگر کاٹنے کے لئے چھری کی ضرورت نہ ہو تو چھری استعمال نہیں کرنی چاہیئے اورسخت ہونے کی وجہ سے اگر ضرورت ہوتو چھری سے بھی کاٹا جاسکتا ہے ۔
آپﷺکا ارشاد ہے :گوشت کو دانتوں سے نوچ کر کھاؤ کیونکہ یہ زیادہ لذیذ و خوشگوار اور زود ہضم ہے ۔انْهَسُوا اللَّحْمَ نَهْسًا فَإِنَّهُ أَهْنَأُ وَأَمْرَأُ.(ترمذی:1835)ایک صحابی کو آپﷺ نے دیکھا کہ وہ ہاتھوں کے ذریعہ ہڈی سے گوشت الگ کررہے ہیں ، آپﷺ نے ارشاد فرمایاکہ ہڈی کو منہ کے قریب کرو اور نوچ کر کھاؤ ، یہ زیادہ لذیذ اور زود ہضم ہے ۔أَدْنِ الْعَظْمَ مِنْ فِيكَ فَإِنَّهُ أَهْنَأُ وَأَمْرَأُ(ابو داؤد: 3779)
آپ ﷺ کو کون سا گوشت پسند تھا :
اِس بارے میں روایات میں مختلف الفاظ نقل کیے گئے ہیں :
(1)پیٹھ کا گوشت:عَلَيْكُمْ بِلَحْمِ الظَّهْرِ فَإِنَّهُ مِنْ أَطْيَبِهِ.(مجمع الزوائد:7987)
(2)دستی کا گوشت:كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْجِبُهُ الذِّرَاعُ.(ابو داؤد: 3781)
(3)بکری کی گوشت والی ہڈی:كَانَ أَحَبُّ الْعُرَاقِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ عُرَاقَ الشَّاة.(ابو داؤد: 3780)
(4)بکری کی گردن کا گوشت :عَنْ ضُبَاعَةَ بِنْتِ الزُّبَيْرِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ، أَنَّهَا ذَبَحَتْ فِي بَيْتِهَا شَاةً، فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا رَسُولُ اللهِ ﷺ أَنْ أَطْعِمِينَا مِنْ شَاتِكُمْ. فَقَالَتْ لِلرَّسُولِ: وَاللهِ مَا بَقِيَ عِنْدَنَا إِلَّا الرَّقَبَةُ، وَإِنِّي أَسْتَحْيِي أَنْ أُرْسِلَ إِلَى رَسُولِ اللهِ ﷺ بِالرَّقَبَةِ، فَرَجَعَ الرَّسُولُ، فَأَخْبَرَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: ارْجِعْ إِلَيْهَا، فَقُلْ : أَرْسِلِي بِهَا، فَإِنَّهَا هَادِيَةٌ الشَّاةِ، وَأَقْرَبُ الشَّاةِ إِلَى الْخَيْرِ، وَأَبْعَدُهَا مِنَ الْأَذَى.(مسند احمد : 27031)