ایک شخص نبی کریمﷺکے پاس آیا اور اپنے بھائی کے پیٹ جاری ہونے کا تذکرہ کیا ، آپﷺنے فرمایا: اُسے شہد پِلاؤ، اُس نے شہد پِلایا پھر نبی کریمﷺکی خدمت میں آیا اور کہا کہ اس سے تو اُس کا پیٹ اور جاری ہوگیا ہے ، آپﷺ نے ارشاد فرمایا:اُسے شہد پِلاؤ ، اِسی طرح یہ معاملہ تین مرتبہ ہوا کہ آپ اُسے شہد پِلانے کا کہتے رہے ، وہ اپنے بھائی کو پِلاتا رہا ،آخر چوتھی مرتبہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایاکہ اللہ تعالیٰ نےسچ کہا ہے اور تمہارے بھائی کا پیٹ جھوٹا ہے ۔جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ ﷺ فَقَالَ: إِنَّ أَخِي اسْتَطْلَقَ بَطْنُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «اسْقِهِ عَسَلًا» فَسَقَاهُ، ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ: إِنِّي سَقَيْتُهُ عَسَلًا فَلَمْ يَزِدْهُ إِلَّا اسْتِطْلَاقًا، فَقَالَ لَهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ جَاءَ الرَّابِعَةَ فَقَالَ: «اسْقِهِ عَسَلًا» فَقَالَ: لَقَدْ سَقَيْتُهُ فَلَمْ يَزِدْهُ إِلَّا اسْتِطْلَاقًا، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «صَدَقَ اللهُ، وَكَذَبَ بَطْنُ أَخِيكَ» فَسَقَاهُ فَبَرَأَ.(مسلم: 2217)
حضرت عبد اللہ بن مسعود سے موقوفاً مروی ہے کہ شہد میں ہر بیماری سے شفاء ہے ۔الْقُرْآنُ شِفَاءٌ لِمَا فِي الصُّدُورِ , وَالْعَسَلُ شِفَاءٌ مِنْ كُلِّ دَاءٍ.(السنن الکبریٰ للبیہقی : 19566)
شہد کے فوائد و منافع:
حافظ ابن حجر عسقلانی نےفتح الباری میں شہد کے کئی فوائد اور منافع ذکر کیے ہیں :
آنتوں ، رگوں اور جسم کے زائد فضلات کو صاف کرتا ہے ۔
رگیں کھولتا ہے ۔
معدہ ، جگر ، گردوں اور مثانہ کو قوّت بخشتا ہے ۔
جگر اور سینہ کو صاف کرتا ہے ۔
بلغم سے پیدا ہونے والی کھانسی میں مفید ہے ۔
ٹھنڈے اور بلغمی مزاج رکھنے والوں کے لئے فائدہ بخش ہے ۔
شہد غذا بھی ہے اور دواء بھی ۔
شہد میں گوشت اور پھل رکھے جائیں تو اُن کی تازگی تین ماہ تک برقرار رہتی ہے ۔