نبی کریم ﷺ جب بیمار ہوتے تو معوّذات پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلیتے اور ہاتھوں کو سارے بدن پر پھیر لیتے تھے ۔ معوّذات میں اصلاً تو فلق اور ناس ہی ہیں ، لیکن بعض حضرات نے کافرون اور اخلاص کو بھی اس میں داخل کیا ہے ، لہٰذا چاروں قُل پڑھ کر دم کرلینا چاہیے ۔(مشکوۃ : 134) (مرقاۃ : 3/1126)
حضرت عثمان ابن ابی العاص رضی اللہ عنہ نے نبی کریم ﷺ سے اپنے جسم میں تکلیف کا اظہار کیا ، آپ ﷺ نے اُن کو درد کی جگہ پر ہاتھ رکھنے کا کہا اور فرمایا : تین مرتبہ ” بِسْمِ اللَّهِ “ کہو ، اور اُس کے بعد سات مرتبہ ” أَعُوذُ بِعِزَّةِ اللَّهِ وَقُدْرَتِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ وَأُحَاذِرُ “ پڑھو ۔ صحابی فرماتے ہیں کہ میں نے ایسا ہی کیا ، پس اللہ تعالیٰ نے مجھے شفاء عطا فرمادی ۔ (مشکوۃ : 134)
حضرت جبریل علیہ السلام تشریف لائے اور آپ ﷺ سے مرض اور درد کے بارے میں دریافت کیا ، آپ ﷺ نے فرمایا کہ جی ! مجھے تکلیف ہے ۔ حضرت جبریل علیہ السلام نے یہ دعاء پڑھی : بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ، مِنْ شَرِّ كُلِّ نَفْسٍ، أَوْ عَيْنِ حَاسِدٍ اللَّهُ يَشْفِيكَ، بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ (مشکوۃ : 134)
نبی کریم ﷺ حضرات حسنین کریمین کو اِن کلمات کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کی پناہ میں دیا کرتے تھے : أُعِيذُكُمَا بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ. اور فرماتے تھے کہ تمہارے جدِّ امجد حضرت ابراہیم علیہ السلام بھی اِن ہی کلمات کے ذریعے حضرت اسماعیل اور حضرت اسحٰق علیہما السلام کو اللہ تعالیٰ کی پناہ میں دیتے تھے ۔ (مشکوۃ : 134)
نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے کہ جو مریض کی عیادت کرے اورسات مرتبہ یہ دعاء پڑھے :
أَسْأَلُ اللَّهَ الْعَظِيمَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ أَنْ يَشْفِيَكَ تو اگر اُس مریض کا موت کا وقت نہ آیا ہو تواللہ تعالیٰ ضرور اُس کو شفاء عطاء فرمادیں گے ۔ (ابو داؤد ، کتاب الجنائز ۔ رقم : 3106)
عیادت کرتے ہوئے یہ دعاء پڑھنی چاہئے : اَللَّهُمَّ اشْفِهِ اَللَّهُمَّ عَافِهِ۔حضرت علی رضی اللہ عنہ ایک دفعہ اتنے سخت بیمار ہوئے کہ یہ دعاء کرنے لگے تھے : اے اللہ ! اگر میری موت کا وقت آگیا ہے تو مجھے راحت عطاء فرمادیجئے ۔ آپ ﷺتشریف لائے اور یہ دعاء پڑھی اور کہا:کھڑے ہوجاؤ ۔حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں کھڑا ہوگیا اور پھر وہ تکلیف دوبارہ مجھے کبھی نہیں ہوئی ۔(مستدرک حاکم ۔ رقم: 4239)