یعنی پیٹھ کا گوشت ، دستی کا گوشت اور بکری کی گوشت والی ہڈی آپﷺ کو پسند تھی ۔ دستی کا گوشت جلدی پک جاتا ہے ، پیٹھ کے گوشت میں چاپ ہوتی ہے اور وہ بھی پسند کی جاتی ہے اور ہڈی والے گوشت میں بھی عام گوشت کے مقابلے میں لذت زیادہ ہوتی ہے ۔(تحفۃ الالمعی :5/179)
سبزیاں :
حضرت ابوامامہ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا : اپنے دستر خوانوں کو سبز چیزوں سے مزیّن کرو ، اِس لئے کہ سبز چیز اللہ تعالیٰ کےنام کی برکت سے شیطان کو بھگادینے والی ہے ۔زينوا موائدكم بالبقل، فإنه مطردة للشيطان مع التسمية. (کنز العمّال :40781)
زیتون :
زیتون کے فضائل و فوائد :
(1)زیتون کے درخت کو قرآن و حدیث میں شجرہ مبارکہ(برکتوں والا درخت ) کہاگیا ہے ۔يُوقَدُ مِنْ شَجَرَةٍ مُبارَكَةٍ زَيْتُونَةٍ لَا شَرْقِيَّةٍ وَلا غَرْبِيَّةٍ يَكادُ زَيْتُها يُضِيءُ وَلَوْ لَمْ تَمْسَسْهُ نارٌ۔(نور:35)
(2)اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں زیتون کی قسم کھائی ہے ۔وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ.(سورۃ التین:1)
(3)نبی کریمﷺنے اس کو کھانے اور اِس کا تیل لگانے کی تلقین کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ یہ ایک پاکیزہ اور برکتوں والا درخت ہے۔كُلُوا الزَّيْتَ وَادَّهِنُوا بِهِ فَإِنَّهُ مِنْ شَجَرَةٍ مُبَارَكَةٍ.(ترمذی: 1851)كُلُوا الزَّيْتَ وَادَّهِنُوا بِهِ فَإِنَّهُ طَيِّبٌ مُبَارَكٌ.(مستدرکِ حاکم: 3505)
(4)حضرت عقبہ بن عامر سے مرفوعاً منقول ہے کہ زیتون کے تیل کو اپنے اوپر لازم کرلو اور اُس کے ذریعہ علاج کیا کر کیونکہ اس میں بواسیر سے بھی شفاء رکھی گئی ہے ۔عَلَيْكُمْ بِهَذِهِ الشَّجَرَةِ الْمُبَارَكَةِ زَيْتِ الزَّيْتُونِ، فَتَدَاوَوْا بِهِ فَإِنَّهُ مَصَحَّةٌ مِنَ الْبَاسُورِ.(طبرانی کبیر: 774)