الْعِلَاق/ انگلی سے حلق دَبانا:
یہ بچوں کے حلق میں ہونے والے درد اور ورم کے علاج کی ایک شکل ہے ، جس میں عورتیں اپنی انگلی یا انگوٹھے وغیرہ سے بچے کے حلق کے کوّے کو دباتی ہیں ، اُس سے ورم ختم ہوجاتا ہے ، اِس عمل کو عِلاق کہا جاتا ہے ۔وَهُوَ وَجَع فِي حَلْقه وَوَرَم تَدْفَعُه أمُّه بأصْبعها أَوْ غَيْرِهَا.(النھایۃ لابن الأثیر:3/288)
عُذْرة الصَّبيِّ: بچوں کے حلق میں ہونے والے درد اور ورم کو ” عُذْرة الصَّبيِّ “ کہتے ہیں جس کو ”سُقُوطُ اللَّهَاةِ “کوّا گرنا بھی کہاجاتا ہے ۔عموماً بچوں میں یہ حلق کی تکلیف زیادہ ہوتی ہے ، اِس کے علاج کے طور پر عِلاق کا عمل اختیار کیا جاتا تھا ۔
عِلاق کا حکم :
نبی کریمﷺنے اِس طریقہ علاج کو پسند نہیں کیا اور اس پر ناگواری کا اظہار فرمایا،آپ ﷺ کا یہ کہنا ” عَلَامَ تَدْغَرْنَ أَوْلَادَكُنَّ بِهَذَا الْعِلَاقِ؟“ اِستفہامِ انکاری ہے ، جس میں انکار کا معنی پایا جاتا ہے ،پس اِس طریقہ سے احتراز کرنا چاہیے، کیونکہ اِس میں بچوں کو بے جا شدید تکلیف دینا پایاجاتا ہے ۔(شرح الطّیبی:9/2957)
حضرت امَّ قیس فرماتی ہیں کہ میں نبی کریمﷺ کی خدمت میں اپنے بچہ لے کر حاضر ہوئی ، میں نے اُس کا عِلاق کر رکھا تھا ، آپﷺنے ارشاد فرمایاکہ تم لوگ اپنی اولاد کو اِس عمل کے ذریعہ کیوں تکلیف دیتے ہو؟ اِس کے بدلہ میں عُودِ ہندی (ایک خاص جڑی بوٹی) کو اختیار کرو ، اُس میں سات بیماریوں سے شفاء رکھی گئی ہے اُن میں سے (ایک عُذرۃ الصّبی اور دوسری)ذات الجنب یعنی نمونیہ ہے ۔ (طریقہ علاج یہ ہے کہ )عُذرۃ الصبی میں عُودِ ہندی کو ناک میں ٹپکاناچاہیئے اور نمونیہ میں لدودیعنی منہ میں ٹپکانا چاہیئے۔عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ، قَالَتْ: دَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لِي قَدْ أَعْلَقْتُ عَلَيْهِ مِنَ العُذْرَةِ فَقَالَ:عَلَامَ تَدْغَرْنَ أَوْلَادَكُنَّ بِهَذَا الْعِلَاقِ؟ عَلَيْكُنَّ بِهَذَا الْعُودِ الْهِنْدِيِّ، فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ مِنْهَا ذَاتُ الْجَنْبِ: يُسْعَطُ مِنَ العُذْرَةِ، وَيُلَدُّ مِنْ ذَاتِ الْجَنْبِ.(ابوداؤد:3877)