فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ کا مطلب:
حدیث میں سات بیماریوں میں شفاء کا تذکرہ کیا گیا ہے ، لیکن اُن میں سے صرف دو بیماریاں ذکر کی گئی ہیں ، بقیہ کو چھوڑدیا گیاہے ۔ اطباء نے اِس عودِ ہندی کے فوائد میں سات سے بھی زیادہ بیماریاں ذکر کی ہیں جن میں عودِ ہندی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے اور حصولِ شفاء کا ذریعہ بنتی ہے ۔ اِسی لئے علامہ طیبی نے حدیث میں سات کے عدد سے کثرت مراد لی ہے ، جیساکہ عربی میں سات اور ستر کا عدد کثرت کے لئے مستعمل ہوتا ہے ۔(مرقاۃ :7/2866)
الْغَيْلُ/مُرضعہ سے صحبت کرنا :
غَیل کا معنی و مطلب :
غَیل کا مطلب یہ ہے کہ مرد کا عورت سے دودھ پلانے کے زمانے میں جماع کرنا ، یا عورت کا ایامِ رضاعت میں حاملہ ہوجانا۔ هُوَ أَنْ يُجَامِعَ الرَّجُلُ زَوْجَتَهُ وَهِيَ مُرْضِعٌ وَكَذَلِكَ إِذَا حَمَلَتْ وَهِيَ مُرْضِعٌ.(عون المعبود:10/260)
وضاحت : دودھ پلانے کے زمانے میں عورت جب حاملہ ہوجائے تو اُس کے دودھ میں غذائیت باقی نہیں رہتی اور وہ فاسد ہوجاتا ہے ، جس کی وجہ سے دودھ پینے والے بچہ کو مکمل غذاء نہیں ملتی اور وہ کمزور رہ جاتا ہے ، اور پھر اِسی کمزوری کا اثر اُس کی ساری زندگی میں کسی نہ کسی طرح باقی رہتا ہے ، نبی کریمﷺنے ایک روایت میں یہ کمزوری بیان کی ہے کہ وہ جوانی کی عمر میں پہنچ کر گھوڑ سواری کرتے ہوئے گرپڑتا ہے ۔عربوں میں اِس چیز کو بہت برا سمجھا جاتا تھا اور وہ لوگ اِسی وجہ سے دودھ پلانے کے زمانے میں عورت کے پاس جانے کو ”غِیلۃ“ اور ”غَیل “ کہا کرتے تھے ۔(مرقاۃ المفاتیح:5/2092)