دعویٰ کرکے اپنے منکر کو کافر کہتے ہیں۔ ایک طرف قرآن مجید کو خاتم کتب سماوی سمجھتے ہیں اور دوسری طرف اپنے امرونہی کا اعلان کر کے اپنی شریعت کو ظاہر کر رہے ہیں۔
الغرض! ایسے متضاد عقائد رکھنے والے کے متعلق مرزاقادیانی کے فتاویٰ جات جو کہ ہم نے مرزاقادیانی کی تحریرات سے پیش کئے ہیں۔ ان کا کون حقدار ہوا؟ کیونکہ مرزاقادیانی کے کلام میں زبردست تناقض موجود ہے۔ جس کی وجہ سے یہ تمام مرزاقادیانی کی ذات پر عائد ہوتے ہیں۔ شوخ بٹالوی!
سوال شوخ
بتاؤ مرزائے قدنی کو ہم سمجھیں تو کیا سمجھیں
کبھی کہتا رسول اﷲ پر ختم نبوت ہے
مسلمان کے لئے قرآن ہی کافی شریعت ہے
نبی کے بعد جو کوئی کرے دعویٰ نبوت ہے
وہ کافر، کاذب وبے دین خدا کی اس پر لعنت ہےبتاؤ مرزائے قدنی کو ہم سمجھیں تو کیا سمجھیں
کیا پھر آپ ہی مرزے نے یہ دعویٰ نبوت کا
ادھر دم بھر رہے ہیں دوستو اپنی رسالت کا
ادھر جاری ہیں کرتے سلسلہ وحی نبوت کا
ہمیں ہرگز نہیں چلتا پتہ اس کی حکمت کا
بتاؤ مرزائے قدنی کو ہم سمجھیں تو کیا سمجھیں
ادھر دعویٰ محدث کا ادھر دعویٰ نبوت کا
ادھر ظلی بروزی کا ادھر صاحب شریعت کا
ادھر دعویٰ غلامی کا ادھر ہے افضلیت کا
پس عقدہ حل ہوا کیا شوخ ہے اس کی حقیقت کا
بتاؤ مرزائے قدنی کو ہم سمجھیں تو کیا سمجھیں
جواب کا منتظر: شوخ بٹالوی!