کوئی کیانبی تو کیا ایک معقول انسان بھی اس قسم کی تضاد بیانی اور منافقت سے کام لے سکتا ہے؟
٭… بموجب آیت ’’وما ارسلنا من رسول الا بلسان قومہ‘‘
اگر مرزاقادیانی سچے نبی ہوتے تو لازم ہے کہ مرزاقادیانی پر بھی وحی ان کی اپنی قوم کی زبان میں آتی جو پنجابی تھی۔ لیکن ان پر متعدد زبانوں میں وحی کس طرح نازل ہوئی اور ان کا تذکرہ وحی کئی زبانوں کا معجون مرکب کیسے بن گیا۔ یہ تو ایک قرآنی آیت کی صریح خلاف ورزی ہے اور دنیا بھر کا کوئی مسلمان بھی ان عجیب وغریب اور جھوٹے دعوؤں پر اعتبار تو کیا۔ انہیں سننے کو بھی تیار نہیں ہے۔
٭… کیا مرزاقادیانی نے اپنی کتاب (انجام آتھم ص۲۸، ۱۸۹۱ئ، خزائن ج۱۱ ص ایضاً) پر یہ نہیں لکھا: ’’جو شخص محمدﷺ کے بعد نبوت کا دعویٰ کرے وہ مسیلمہ کذاب کی مثل ہے اور کافر اور خبیث ہے۔‘‘
اور پھر آپ کے اسی مرزاقادیانی نے ۱۸۹۹ء اپنی کتاب (تتمہ حقیقت الوحی ص۶۸، خزائن ج۲۲ ص۵۰۳) پر یہ لکھتے ہوئے خود ہی اپنی تضاد بیانی کا ثبوت فراہم نہیں کیا: ’’میں خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ اسی نے میر انام نبی رکھا ہے۔‘‘
اور (دافع البلاء ص۱۱، خزائن ج۱۸ ص۲۳۱) پر یہ نہیں لکھا کہ: ’’سچا وہی خدا ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔‘‘
کیا مرزاقادیانی اپنے ۱۸۹۱ء والے دعوے کی رو سے ۱۸۹۹ء میں خود ہی کذاب اور کافر نہ ہوئے؟
٭… اگر مرزاقادیانی آپ کے بقول مسیح موعود یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہی کے طور پر دنیا میں آئے ہیں تو جس مسیح کی علامت ۲۰۰ سے زیادہ قرآن وحدیث میں بیان ہوئی ہیں اور آنحضرتﷺ کے مطابق آپ کا نام عیسیٰ، والدہ کا نام مریم ہوگا۔ آپ حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم میں شادی کریں گے۔ امام مہدی ان سے پہلے آچکے ہوں گے۔ وہ دمشق کی جامع مسجد کے مشرقی میناروں سے اتر کر پوری دنیا سے یہودیت، عیسائیت اور ہر کفر کا خاتمہ کر کے دجال کو قتل کریں گے۔ پورے عالم میں حضورﷺ کی شریعت نافذ کر کے باالآخر فوت ہوکر آنحضرتﷺ کے روضہ اقدس میں موجود چوتھی قبر کی خالی جگہ پر دفن ہوں گے۔ وہ عیسیٰ کون ہیں؟ آنحضرتﷺ کی بیان کردہ تواتر سے ثابت قطعی احادیث مبارکہ کا آپ کے پاس کیا جواب ہے؟