حال اس کے بالکل برعکس ہے۔ مرزاقادیانی نے اپنی تصانیف میں کئی جگہ اپنے آپ کو آنحضرتﷺ کا ہم مثل اور بعینہ خود کو العیاذ بااﷲ محمد رسول اﷲﷺ قرار دیا ہے۔ (ایک غلطی کا ازالہ ص۱۰) کئی مقامات پر اپنے تئیں آپؐ سے بڑا ثابت کیا۔
عالم اسلام میں اس دجل وفریب کی قلعی کھل جانے کے بعد اب اس گروہ نے اپنے آقا انگریز کے پہلو میں بیٹھ کر سادہ لوح تارکین وطن مسلمانوں کو گمراہ کرنا شروع کیا۔ علاوہ ازیں غیرمسلم اقوام کے سامنے اسلام کے علمبردار بن کر انہیں ’’دعوت اسلام‘‘ دینے لگے۔ برطانیہ کے علاوہ جرمنی، کینیڈا اور کئی افریقی ممالک میں اپنے مراکز قائم کر کے علماء اسلام سے نفرت اور مرزاقادیانی کی نبوت ومسیحیت کا فروغ شروع کیا۔
برطانیہ کے کئی شہروں میں انگریزی اور اردو میں ہر مسلمان کے گھر ایسے ایسے پمفلٹ پھینکے گئے کہ دفعتہ اسلام کا نام دیکھ کر ہر مسلمان متوجہ ہوا۔ نئے انداز اور نئے لہجے میں لکھے گئے اس پرفریب لٹریچر میں مرزاغلام احمد قادیانی اور اس کے نائب مرزابشیرالدین اور مرزا ناصر کے لئے ایسے ایسے الفاظ استعمال کئے گئے جو ایک برگزیدہ پیغمبر کے شایان شان ہیں۔ انتہائی خوبصورت طباعت سے مزین اس زہر کو نئی نسل کے حلقوم میں ڈالنے کی سعی ناکام جاری ہے۔ کیسٹوں کے ذریعے نام نہاد اسلام کا پیغام پہنچانے میں ہر قادیانی منہمک ہے۔ اعلیٰ سطحی انگریزی تعلیم یافتہ طبقہ میں جہاں عام طور پرعلماء اسلام کی رسائی نہیں ہوسکتی۔ انتہائی زور وشور سے جھوٹی نبوت کے کارندے سرگرم ہیں۔
مجھے اعتراف ہے کہ اپنی ایک صدی پر مشتمل نہایت شاندار روایات کے عین مطابق حضرت امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاریؒ کی قائم کردہ عالمی تنظیم ’’عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت‘‘ نے بہت بڑی حد تک اہل اسلام کو قادیانی فتنے کی چالبازیوں سے آگاہ کرنے کے لئے دور دور تک ان لوگوں کا تعاقب کیا۔ بے شمار پمفلٹ اور لاتعداد کتابیں، مختلف زبانوں میں شائع کیں۔ ادارہ دعوت وارشاد چنیوٹ پاکستان کی طرف سے علامہ منظور احمد چنیوٹیؒ نے بھی ان تھک جدوجہد کے ذریعے دنیا بھر میں عصر حاضر کے اس غیرمسلم گروہ کی سازشوں سے پردہ اٹھایا۔ یہ تمام کوششیں بے حد قابل تحسین ہیں۔ لیکن اس مطالعاتی سفر میں بڑے بڑے ثقافتی اداروں، کیمرج اور آکسفورڈ یونیورسٹیوں اور ایڈن برا، مانچسٹر، ڈنڈی کے تعلیمی اداروں میں جن اصحاب، فلسطینی طلباء اور اساتذہ، یمنی، سعودی، ترکی اور لبنانی مسلمان دانشوروں اور بڑے بڑے شہروں کے ایشیائی کاروباری مسلمان حلقوں اور گلاسگو، لندن، مانچسٹر، برمنگھم، بریڈفورڈ اور برسٹل کے احباب سے