آخری نبی کی آخری امت اور قیامت میں سب سے پہلے اٹھنا
’’نحن الاخرون السابقون یوم القیمۃ بید انہم اوتوا الکتاب من قبلہ واوتینا من بعدہم (صحیح بخاری ج۱ ص۱۲۰، باب فرض الجمعۃ)‘‘ {ہم سب سے آخر میں اور قیامت میں سب سے پہلے اٹھیں گے۔ اس وجہ سے کہ پہلی امتوں کو ہم سے پہلے کتاب دی گئی اور ہمیں ان کے بعد ملی۔}
تمام رسولوں کی قیادت اور ساری دنیا کی شفاعت کا تاج حضورؐ کے سر پر
’’انا قائد المرسلین ولا فخرو انا خاتم النبیین ولا فخر واول شافع ومشفع ولا فخر (سنن دارمی ج۱ ص۲۷)‘‘ {میں تمام رسولوں کا پیشوا ہوں۔ اس میں کوئی فخر نہیں۔ میں آخری نبی ہوں اس میں کوئی فخر نہیں۔ قیامت کے روز پہلا شفاعت کرنے والا ہوں۔ کوئی فخر نہیں۔}
آدم صفی اﷲ اور آپ خاتم الانبیاء ہیں
’’قال جبرئیل للنبیﷺ یقول ان کنت فقد حشمت بک الانبیاء وما خلقت خلفاء اکرم منک (خصائص کبریٰ)‘‘ {حضرت جبرائیل علیہ السلام نے آنحضرتﷺ سے کہا آپؐ کا پروردگار فرماتا ہے کہ ہم نے آدم علیہ السلام کو صفی اﷲ بنایا ہے تو آپؐ پر تمام انبیاء کو ختم کر کے آپؐ کی شان بڑھادی ہے۔}
نبوت نہیں صرف بشارات
’’یایہا الناس انہ لم یبق من النبوۃ الا المبشرات (بخاری ج۲ ص۱۰۳۵، باب الرؤیا الصالحۃ)‘‘ {اے لوگو! نبوت کا کوئی جز سوائے اچھے خوابوں کے باقی نہیں۔}
آخر میں آنے والا
’’ان عندلی عشرۃ اسماء محمد، احمد، ابوالقاسم، فاتح، خاتم، ماحی، عاقب، حاشر، یٰسین، طہ (مسند امام احمد بن حنببل ج۴ ص۲۳۹ حاشیہ)‘‘ {خدا نے میرے دس نام رکھے ہیںَ جن میں ایک نام ہے ’’عاقب‘‘ آخر میں آنے والا۔}