M
الحمد ﷲ وکفی والصلوٰۃ والسلام علیٰ خاتم الانبیاء والمرسلین سیدنا ومولانا محمد وعلیٰ آلہ وصحبہ اجمعین ومن تبعہم باحسان الیٰ یوم الدین۰ اما بعد!
مرزاغلام احمد قادیانی کے معتقدین نے مکروفریب اور جھوٹ وبہتان اختیار کر کے مرزاقادیانی کو مجدد یا مہدی یا مسیح موعود یا ظلی بروزی نبی یا افضل النبیین ماننے اور جاہلوں سے منوانے کے لئے جو نام نہاد دلیلیں فراہم کی ہیں۔ ان کے بارے میں حضرات علماء کرام بہت کچھ لکھ چکے ہیں اور قادیانیوں کی بارہا تردید کر چکے ہیں۔ لیکن چونکہ انہیں سورہ الاحزاب کی آیت کریمہ ’’ماکان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اﷲ وخاتم النبیین‘‘ کی تصریح کے خلاف ہی عقیدہ رکھنا ہے اور انہیں یہی محبوب ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ عامتہ المسلمین خاص کر بے علم مسلمانوں کے دلوں سے ایمان کھرچتے رہیں۔ اس لئے اپنے ضلال والحاد اور زندیقیت سے باز نہیں آتے۔ دشمنان اسلام یہودونصاریٰ نے چونکہ انہیں اسی کام پر لگادیا ہے اور ان سے قادیانیوں کا خاص گٹھ جوڑ ہے اور مسلمانوں ہی کے لئے دشمنوں نے اس فتنہ کو اٹھایا ہے۔ اس لئے قادیانی مبلغین آخرت سے غافل ہوکر اپنے دنیوی مفاد کے لئے قادیانیت کی تبلیغ کرتے پھرتے ہیں اور ان کی یہ محنت ہندوؤں میں عیسائیوں میں اور یہودیوں میں اور دہریوں میں نہیں ہے۔
بے علم مسلمانوں میں یہ محنت کرتے ہیں۔ (ہمارے نزدیک بے علم لوگوں سے وہ لوگ مراد ہیں جو دور دراز گاؤں میں رہتے ہیں۔ جاہل مؤمن ہیں اور وہ لوگ بھی ہیں۔ جنہوں نے دنیوی ڈگریاں حاصل کر لیں ہیں۔ لیکن قرآن وحدیث اور عقائد اسلامیہ سے ناواقف ہیں۔ جن پر امت مسلمہ کا اجماع ہے) چونکہ احادیث شریفہ میں مجددین کے آنے کا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور امام مہدی کی تشریف آوری کا ذکر آیا ہے۔ اس لئے ماضی بعید کی تاریخ میں ایسے لوگوں کا تذکرہ ملتا ہے۔ جنہیں شہرت کی طلب اور حب جاہ کی تڑپ نے مہدویت یا مسیحیت پر آمادہ کر دیا اور بعض لوگ ایسے بھی اٹھے جنہوں نے نبوت کا اعلان کر دیا۔
مجدد کوئی ایساعہدہ نہیں ہے۔ جس کا دعویٰ کیا جائے یا کسی کے مجدد ہونے پر ایمان لایا