کوئی تعلق نہیں۔ میں ان سے اور وہ مجھے سے بیزار ہیں۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام صلیب کو توڑ دیں گے اور خنزیر کو قتل کر دیں گے۔ اب مرزاقادیانی کو دیکھ لو اس نے انگریزوں کا دم بھرا اور ان کی وفاداری کا اعلان کیا۔ ان کی حکومت ہندوستان میں باقی رکھنے کے لئے حوصلہ مندی سے ان کی خدمات انجام۱؎ دیتا رہا اور یہ سب کو معلوم ہے کہ انگریز جہاں اپنی حکومت قائم کرتے تھے وہاں گرجا گھر بھی بناتے تھے اور اپنا مشن جاری کرتے تھے اور نصرانیت کی پوری طرح تبلیغ کرتے تھے۔ مرزاقادیانی نے انگریزوں کی خدمت کی اور ان کے دین نصرانیت کو تقویت پہنچائی اور نصرانیت کے پھیلنے کے لئے مواقع نکالے اور آج تک قادیانیوں کا نصرانیوں سے بہت زیادہ گٹھ جوڑ ہے اور درحقیقت مجدد سے لے کر نبوت تک کے سارے دعوے جو مرزاقادیانی نے کئے وہ سب نصاریٰ اور نصرانیت ہی کی تائید اور تقویت کے لئے تھے۔ ظاہر ہے کہ ایسا شخص مسیح موعود نہیں ہوسکتا۔ جس کا مقصد اصلی ہی خدمت نصاریٰ ہو۔ مسیح موعود کے تو امتیازات خاصہ میں یہ بات شامل ہے کہ وہ نصرانیت کو ختم فرمائیں گے اور اس کو باطل قرار دیں گے۔
۴… حدیث شریف میں یہ بھی فرمایا کہ حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ الصلوٰۃ والسلام کے زمانے میں اونٹنیاں چھوڑ دی جائیں گی۔ ان سے کوئی کام نہ لیا جائے گا اور مال بہت زیادہ ہوگا۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کسی کو مال دینا چاہیں گے تو کوئی قبول نہ کرے گا اور ان کے زمانہ میں بغض،کینہ، حسد سب ختم ہو جائے گا۔
اب مرزاقادیانی کے احوال پر نظر کرو ۔ کیا اس کے زمانہ میں اونٹنیاں بیکار کر دی گئی تھیں؟ اور کیا کینہ حسد بغض ختم ہوگیا تھا اور کیا مال کی اتنی کثرت تھی کہ مرزاقادیانی کسی کو مال دیتا تو
۱؎ مرزاقادیانی نے (ضمیمہ کتاب البریہ ص۱۰، خزائن ج۱۳ ص۱۰) پر انگریزوں سے اپنی وفاداری کا یوں اظہار کیا ہے۔ ’’اس تمام تقریر سے جس کے ساتھ میں نے اپنے سترہ سالہ مسلسل تقریروں سے ثبوت پیش کئے ہیں۔ صاف ظاہر ہے کہ میں سرکار انگریز کا دل وجان سے خیرخواہ ہوں اور میں ایک شخص امن دوست ہوں اور اطاعت گورنمنٹ اور ہمدردی بندگان خدا کی میرا اصول ہے اور یہ وہی اصول ہے جو میرے مریدوں کی شرائط بیعت میں داخل ہے۔‘‘ چنانچہ پرچہ شرائط بیعت جو ہمیشہ مریدوں میں تقسیم کیا جاتا ہے اس کی دفعہ چہارم میں ان ہی باتوں کی تصریح ہے۔ جس مقصد سے انگریزوں نے اپنے وفادار کو نبی بنا کر کھڑا کیا تھا وہ مقصد تو ختم ہوا۔ کیونکہ انگریز ہندوستان سے دفع ہو گئے۔ لیکن وفادار کے وفادار یعنی مرزاقادیانی کے متبعین انگریزوں کی وفاداری میں لگے ہوئے ہیں۔ کیونکہ ان کے دین کے بانی نے انگریزوں کی وفاداری دین میں شامل کر دی تھی۔