الحمد ﷲ وحدہ والصلوٰۃ والسلام علیٰ من لا نبی بعدہ!
قادیانیت…اسلام اور نبوت محمدی کے خلاف ایک بغاوت
(یہ مضمون ۱۹۵۳ء میں ان دنوں لکھا گیا جب پنجاب (پاکستان) میں عام تحریک شروع تھی جو قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دئیے جانے کا مطالبہ کررہی تھی اور حکومت اس تحریک کو دبانے کے لئے اپنا پورا زور صرف کررہی تھی)
میں اس مقالہ میں ایک ایسے مسئلے پر گفتگو کرنا چاہتا ہوں جو ہر مسلمان کی توجہ کا مستحق ہے۔ خواہ وہ کسی ملک میں بستا ہو۔ اس لئے کہ اس کا تعلق اسلام کے بعض بالکل بنیادی اصولوں سے ہے۔ اگر مسلمانوں نے اس سے غفلت برتی تو اس کا قوی خطرہ ہے کہ یہ معاملہ ایسی سنگین شکل اختیار کرلے کہ پورے عالم اسلامی اور پورے نظام اسلامی کے لئے شدید خطرہ بن جائے اور پھر اس کی تلافی ممکن نہ ہو۔
پاکستان میں حال ہی میں جو شدید ہنگامے ہوئے ہیں۔ جنہوں نے پورے ملک کی توجہات کو اپنی طرف کھینچ لیا تھا اور کیا پبلک اور کیا حکومت۔ سب کے سامنے بس ایک ہی مسئلہ رہ گیا تھا۔ ان ہنگاموں نے مسئلہ قادیانیت کی طرف جس کو بہت سے مسلمان بھولتے جارہے تھے دوبارہ متوجہ کردیا اور بہت سے متعجب ہوکر پوچھنے لگے کہ کیا واقعی یہ مسئلہ اتنا اہم اور اس قدر سنگین ہے کہ پورے ملک کا تنہا مرکز توجہ بن جائے اور اس سرے سے اس سرے تک سارا ملک زیروزبر ہوجائے؟۔ لیکن کیا جائے مسئلہ اپنی نوعیت کے لحاظ سے واقعتہً اتنی ہی اہمیت کا مستحق ہے!
پاکستان کے اسلامی ذہن کا اس طرف متوجہ ہونا بالکل بجا ہے۔ کیونکہ مسلمانوں کی ہستی اور پاکستان کی نوخیز ریاست کے مستقبل کے لئے یہ ایک پریشان کن مسئلہ ہے۔ باہر والے بہت کم اس حقیقت سے واقف ہیں کہ مسئلہ کی واقعی ا ہمیت کیا ہے اور اس ملک کی اسلامی زندگی سے اس کا کس قدر گہرا تعلق ہے۔ یہ کشمکش کسی فرقہ بندی، تنگ خیالی اور مذہبی عصبیت کا شوشہ نہیں ہے۔ جیسا کہ بعض لوگوں کا گمان ہے۔ بلکہ خالص اسلامی مصالح اور مسلمانوں کی زندگی کا تقاضا ہے۔