والا ہے جو اس مسافر کے غلط تصورات اور مقصد سے متضاد عمل کا ہوتا ہے۔ جو مشرق کی سمت اپنے آبائی شہر کا تصور ذہن میں رکھتے انتہائی مغرب کے شہر کی جانب رواں ہونے والے گاڑی میں سوار ہو جائے۔ وہ چاہے اس سفر میں ہزار زحمتیں برداشت کرے، راستہ وہ کھڑے ہوکر کاٹے، دوران سفر وہ اس گاڑی میں سوار مسافروں کی خدمت کا لائق ستائش کارنامہ سرانجام دے،۔ ان میں سے کوئی نیکی اور محنت اسے اس کے اس غلط عمل کے انجام سے محفوظ نہیں رکھ سکتی کہ اس نے غلط سمت پر جانے والی گاڑی میں سفر کیا اور اس کی صعوبتیں برداشت کی ہیں۔ وہ جب تک اس گاڑی میں سوار رہے گا۔ گاڑی جتنی تیز رفتاری سے چلے گی وہ اتنا ہی اپنے محبوب شہر اور مطلوب منزل سے دور ہوتا چلا جائے گا اور اگر وہ کہیں بھی اپنی غلطی سے مطلع ہوکر اس گاڑی سے نہ اترا تو لازماً اپنے گھر سے محروم ہوگا اور اسے پریشانی اور منزل کی گم شدگی کے انجام سے اس کا نیک جذبہ اور کوئی بھی نیک عمل بچا نہیں سکے گا۔
رہا ان حضرات کا یہ کہنا کہ ہمیں کافر قرار دینے والے ہم پر ظلم ڈھا رہے ہیں۔ ہماری دل شکنی کر رہے ہیں اور ہمارے دعویٰ اسلام اور ہمارے کلمۂ اسلام ’’لا الہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ‘‘ پڑھنے کے باوجود ہمیں عدالتی اور پارلیمانی فیصلوں کی رو سے کافر کہا جارہا ہے۔ یہ صریح ناانصافی اور ظلم ہے۔
ہم ان مستحق رحم دوستوں کی اس غلط فہمی اور اظہار مظلومیت پر براہ راست بات چیت سے پہلے ان کی توجہ اس جانب مبذول کرانا چاہتے ہیں کہ پوری اسلامی دنیا اور اسی کے ضمن میں پاکستان کی قومی اسمبلی کے اس فیصلے پر کہ قادیانی مرزاغلام احمد قادیانی کو اپنا نبی یا پیشوا مان کر دائرہ اسلام سے خارج ہوچکے ہیں۔ جو یہ دلی رنج محسوس کرتے ہیں کہ انہیں اسلام کی بجائے کفر کی جانب منسوب کیا جارہا ہے تو کیا انہوں نے کبھی اس پر غور کیا کہ جب ان کے پیشوأ، ان کے خلفاء اور ان کے قائدین، علماء اور مناظرین ومبلغین نے بتکرار واعادہ اور بسا اوقات انتہائی توہین آمیز اور اشتعال انگیز انداز میں امت محمدیہ کے تمام اکابر واصاغر خواص وعوام قائدین اور متبعین سبھی کو کافر بھی کہا۔ ان کی توہین تذلیل بھی کی اور ان کے خلاف ایسے محاذ بھی قائم کئے جو پاکستان کی قومی اسمبلی کے فیصلے سے کہیں زیادہ شدید تھے تو کیا ان کے اس عمل سے مسلمانان عالم کے دل نہیں دکھے؟ اور اگر وہ خود پون صدی سے زائد عرصے سے اس مشغلے کو جاری رکھے ہوئے ہیں تو اب جو مسلمانوں نے آئین وقانون کی رو سے انہیں دائرہ اسلام سے باہر قرار دیا ہے اور ان کے بارے