سے نہ دشمنی ہے نہ دوستی، آپ مختار ہیں جو عقیدہ چاہیں رکھیں جس شخص کو پسند کریں۔ نبی مانیں یا خدا تسلیم کریں۔ ہم نہ آپ کے خلاف اشتعال انگیزی کے مرتکب نہ آپ کے مسلک ومشرب سے ہمیں کوئی تعلق۔ لیکن جب آپ ایک قدم آگے بڑھتے ہیں۔ آپ مرزاغلام احمد قادیانی کو عین محمد واحمد، محمد مصطفی اور احمد مجتبیٰ کہتے ہیں۔ جب آپ ان کو رحمۃ للعالمین بتاتے ہیں جب آپ یہ کہتے ہیں کہ ان کو نبی رسول اور محمد واحمد مانے بغیر نجات ممکن نہیں اور آپ اس کی تبلیغ کھلے بندوں کرتے ہیں۔ آپ کے ہاں سے وہ کتابیں بکثرت شائع ہوتی ہیں۔ جن میں آئے فرقہ بدذات مولویاں سے لوگوں کو خطاب کیا جاتا ہے۔ جن میں اعلان ہے کہ ان العدیٰ صاروا خنازیر الفلی ونسائہم من دونہم الاکلب میرے (مرزاغلام احمد قادیانی) دشمن جنگلوں کے سور ہیں اور ان کی عورتیں کتیاں۔ (نجم الہدیٰ ص۵۳، خزائن ج۱۴ ص۵۳) تو اس کے جواب میں لوگ نہ آپ کو گالی دیتے ہیں۔ نہ آپ کے خلاف اشتعال انگیزی کرتے ہیں۔ بلکہ تذکار رسالت کے ضمن میں وہ ختم نبوت کی توضیح وتشریح کرتے ہیں اور حضور کے بعد ہر مدعی نبوت کے بارے میں یہ کہتے ہیں کہ وہ مفتری وکاذب ہے اور اعلان کرتے ہیں کہ ختم نبوت ہماری ملت کی اساس وبنیاد ہے۔ ہم اس پر کسی حملے کو برداشت نہیں کر سکتے۔ تو آپ غصے سے کانپتے ہوئے انہیں غنڈوں کا لباس پہننے والے غدار عبرت انگیز اور خوفناک سزاؤں کے مستحق اور نہ معلوم کیا کچھ کہہ گذرتے ہیں۔ سوچئے۔ مارشل لاء کے ضوابط کو کون توڑ رہا ہے ؟ اشتعال سے بھرپور کتابیں کون شائع کر رہا ہے؟ سارے جہاں کے مسلمانوں کو غیراحمدی کون کہہ رہا ہے؟ اور کون ہے جو اس بنیاد واساس کو ڈھارہا ہے۔ جو ہمارے دین ہماری ملی زندگی اور ہمارے محبوب ملک پاکستان کی اساس وبنیاد ہے؟
حقیقت پسندی کا ایک اہم تقاضا
ہم بلا ابہام عرض کریں گے اور امت مسلمہ کے عام افراد ان کے مبلغین اور مناظرین کو اس حقیقت کی جانب توجہ دلائیں گے کہ قادیانی امت کا وجود ایک امر واقعہ ہے۔ ہم ان کے خلاف کسی بھی زبان درازی، اشتعال اور نفرت انگیزی کے ارتکاب کو نہ ضروری سمجھتے ہیں۔ نہ مناسب اور نہ ہی ہم اس بات کے قائل ہیںکہ اشتعال انگیزی سے اس مسئلے کو حل کیا جاسکتا ہے۔ لیکن ہم بلا تأمل گذارش کرتے ہیں کہ مرزاغلام احمد قادیانی کی اس پوزیشن کو گوارا کرنا ہمارے لئے ممکن نہیں کہ وہ برملا اعلان کریں کہ وہ عین محمد واحمد ہیں اور جو شخص انہیں اس حیثیت سے تسلیم نہ کریں۔ وہ بدکار عورتوں کی اولاد ہے اور پھر اس اعلان کی تشہیر وتبلیغ قادیانی حضرات کتابوں،