حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ |
طبوعہ ر |
|
غلام کے مقابلہ میں غلاموں کے مولیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے یہ مشہور خطاب ملتا ہے۔ انک امرء فیک جاھلیہ تم ایک ایسے آدمی ہو جس میں جاہلیت ( گنوار پن) اب تک موجود ہے۔ اس کے بعد کتنا پر لطف فقرہ وہ ہے جسے امام بخاری اپنی جامع میں حضرت ابوذرؓ سے روایت کرتے ہیں، اپنے ہادی محبوب صلی اللہ علیہ وسلم سے ’’ جاہلیت‘‘ کے خطاب پانے کے بعد مجذوب ابوذرؓ کی زبان سے بے ساختہ یہ جملہ نکلتا ہے۔ علی ساعتی ھٰذہ من کبر السن کیا اس وقت بھی اتنی بڑی عمر میں ( ابتک گنوار ہی ہوں) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ نعم ہاں طبقات ابن سعد میں اتنا اور اضافہ ہے کہ۔ ما ذھبت اعرابیتک بعد ابتک تمھارا گنوار پن تم سے زائل نہیں ہوا ہے۔ اس زجر و توبیخ کے بعد آپﷺ نے نہایت نرمی اور شفقت سے سمجھانا شروع کیا کہ ’’ ابو ذرؓ! تمھارے غلام تمھارے بھائی ہیں ( یعنی کسی کو اس کے محض غلام ہونے کے سبب ذلیل نہ سمجھو جس طرح اپنے بھائی کو ذلیل نہیں سمجھتے) اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کو تمھارے سپرد کیا ہے، چاہئے کہ انھیں وہی کھانے کھلاؤ جو خود کھاتے ہو اور وہی کپڑے پہناؤ جسے تم پہنتے ہو۔ ان پر اتنا بوجھ نہ ڈالو کہ وہ مغلوب و عاجز آجائیں، اور اگر کبھی بضرورت تم کسی مشکل کام کی تکلیف انھیں دو بھی تو ان کا