حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ |
طبوعہ ر |
|
واعظ مکن نصیحت ما شوریدگاں کہ ما باخاک کوئی دوست بفردوس بنگریم چلا رہے ہیں۔ آہ! کہ جن کی آخری تمنا۔ ------------------------------ بقیہ سلسلہ گزشتہ) آمد بدرت بنگر البائس۱؎والمعتر شاہا تو بہ من منگر بر رحمت خود بنگر انصاف تو کن آخر غیر از تو مرا دیگر من۲؎ ناظر والناصر والشافع مستغفر آمد بدرت بنگر تو۳؎ جوشش رحمانی تو سایۂ یزدانی تو شاہد ربانی تو جلوۂ سبحانی تو جوہر فردانی تو مرکزِ اعیانی تو مبدءِ اکوانی تو مقصدِامکانی تو مرجع وپایانی تو جانی وجانانی ہم روحی وروحانی تو زبدۂ انسانی تو نیر فارانی تو درۂ عدنانی تو مھبط قرآنی تو خاتمِ ادیانی ہاں دینی و ایمانی آنکہ تو درمانی ہر رنج وپریشانی بنگر کہ مسلمانی (باقی آئندہ) ------------------------------ ۱؎ محتاج۔ فقیر۔ ۲؎ کون نگران و مددگار ہے اور کون سفارش کرنے والا۔ اور استغفار کرنے والا ہے۔ ۳؎ ان مصرعوں میں حقیقتِ محمدیہ کے تدریجی نزول وظہور کو ایک خاص طرز سے ادا کیا گیا ہے۔