حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ |
طبوعہ ر |
|
اور بجائے اصلی راستہ کے آپ مدینہ ربذہ کی طرف سے لوٹے راستہ میں ربذہ میں اترے اور تعزیت وغیرہ کر کے سب کو اپنے ساتھ لے کر مدینہ منورہ آئے۔ الغرض خواہ یہ ہو یا وہ ہو۔ اس پر دونوں روایتیں متفق ہیں کہ ضمہ عثمان الی اھلہ حضرت عثمانؓ نے حضرت ابوذرؓ کے بال بچوں کو اپنے بال بچوں کے ساتھ ملا لیا۔ فجزاہ اللہ عنی و عن المسلمین خیر الجزاء پھر دنیا نے ختم نبوت کے فیض صحبت کے آثار کو سرشاری و ہشیاری، بےکاری و باکاری، خواب و بیداری، نیستی و ہستی کی اس عجیب و غریب ترکیبی وجود کو کبھی نہیں دیکھا۔ حیدر کرار ( کرم اللہ وجہہ ) امام فن نحو حضرت ابو الاسودؒ دوئلی نے سچ فرمایا تھا۔ رٲیت اصحاب النبی صلی اللہ علیہ وسلم فما رٲیت لابی ذر شبیھا (مسند احمد ۷۸۱ ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابیوں کو میں نے دیکھا لیکن ابوذر جیسا تو کسی کو نہ دیکھا۔ تَمَّتْ