Deobandi Books

حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ

طبوعہ ر

206 - 232
چونکہ یہ بالکل جدید واقعہ تھا، اس لئے صحابہ میں برہمی پھیل رہی تھی۔ عبد اللہ بن مسعود، عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہم ایک طرف آپس میں مشورے کر رہے تھے۔ بار بار عبد اللہ بن مسعود کی زبان پر یہ فقرہ آتا تھا۔
فلیت حظی من اربع رکعاتٍ رکعتان متقبلتان ( بخاری)
کاش چار رکعتوں کے ثواب سے مجھے دو ہی رکعتیں جو خدا کے نزدیک مقبول ہیں وہی ملتیں۔
لیکن خلیفہ وقت کی اطاعت کو ان کی دقیق روحانی بصیرتیں اس قسم کی مسائل پر ترجیح دے چکی تھیں۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عبد الرحمٰن بن عوف کو جو آخری جواب دیا تھا وہ یہ تھا۔
الخلاف شرٌ قد بلغنی انہ صلّی اربعًا فصلیت اصحابی اربعًا ۱؎
خلاف بری بات ہے مجھے خبر ملی کہ حضرت عثمانؓ نے چار رکعتیں پڑھی ہیں اس لئے میں نے بھی چار پڑھیں۔
ہمارے مجذوب سرمست درویش کو بھی جب یہ خبر ملی تو ابتدا میں آپ پر
------------------------------
(حاشیہ گذشتہ صفحہ ) حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جب چار رکعت پڑھی تو عبد الرحمٰن بن عوف نے آ کر پوچھا ہے کہ تم نے ایسا کیوں کیاِ؟ اس کے جواب میں آپؓ نے فرمایا، کہ میں نے بعض لوگوں سے سنا کہ یمن کے کچھ لوگ اور بعض گنوار بدوؤں نے اپنے ملکوں میں جا کر مشہور کر دیا ہے، کہ نماز مقیم کے لئے بھی دو دو رکعتیں ہی ہیں، یعنی دو ظہر کی اور دو عصر کی کیوں کہ امیر المؤمنین یوں ہی پڑھتے ہیں۔ یہ ایک سخت غلط فہمی ہے۔ اس لئے اقامت کی نیت کر کے چار پڑھ لی اور وجہ اس اقامت کی یہ ہے کہ میں نے منیٰ میں نکاح کرلیا ہے۔ اور یہاں سے طائف قریب ہے جہاں میری جائداد بھی ہے۔ اس کی نگرانی کے لئے بھی یہاں اقامت کر لیتا ہوں۔ حضرت عبد الرحمٰن نے اس پر پھر معارضہ کیا جس کا جواب حضرت عثمانؓ نے یہ دیا کہ ’’ یہ میری رائے ہے ‘‘ حاصل یہ ہے کہ اقامت کی نیت سے جب آدمی مقیم ہو جاتا ہے تو حضرت عثمان پر اعتراض ہی کیا باقی رہتا ہے
------------------------------
۱؎ طبری۷۷؃ ج ۳ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 دیباچہ 3 1
3 جدید دیباچہ تصنیف سے تیس سال کے بعد 4 1
4 حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ 14 1
5 قبیلہ غفار کی جائے سکونت 14 1
6 غفاریوں کے اخلاق و عادات 15 1
7 غفار کا شہر حرام کی تحلیل 16 1
8 آپ کی ولادت اور نام و نسب 18 1
9 ایام جاہلیت کے ابتدائی حالات و سیر 19 1
10 راہزنی سے توبہ 20 1
11 اسلام سے پہلے عبادت خدا کا خیال 21 1
12 ترک وطن 24 1
13 ماموں کے یہاں آنا 26 1
14 ماموں کے پاس سے روانگی 27 1
15 مکہ کی طرف رخ کرنا 29 1
16 دربار نبوی تک باریابی کے اسباب 29 1
17 سفر مکہ 34 1
18 مکہ مکرمہ کے تیس ۰۳؂ دن 40 1
19 قریش کا ظالمانہ برتاؤ 41 1
20 پہلا واقعہ 45 1
21 دوسرا واقعہ یا دولت بیدار 47 1
22 حضرت ابوبکرؓ کی ضیافت 52 1
23 اسلام لانا 53 1
24 حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے یہاں قیام کا زمانہ 56 1
25 اسلام کی دعوت پر فرازی 58 1
26 مکہ معظمہ سے روانگی اور دعوت کی ابتدا 62 1
27 عسفان کی گھاٹیوں میں جا کر چھپنا 63 1
28 وطن کی طرف مراجعت 64 1
29 مدینہ منورہ کا سفر 66 1
30 امارت مدینہ 67 1
31 ردافت کی عزت 67 1
32 خدمت النبی صلی اللہ علیہ وسلم 68 1
33 صاحب سر النبی صلی اللہ علیہ وسلم 69 1
34 ورد محبت 69 1
35 صحبت نبویہ کے آثار 75 1
36 طریقہ تعلیم نبوی 78 1
37 محبت دنیا 78 1
38 جذب و سرمستی اور اسکی حقیقت 90 1
39 مجذوبوں کی اصل اور ان کا سرچشمہ 94 1
40 آپؓ کی مجذوبانہ وضع 94 1
41 آپؓ کے حلیہ سے سراغ جذب 95 1
42 سڑکوں پر سجدے کرنا 96 1
43 وارفتگی اور استغراق 98 1
44 مجذوبانہ لباس 101 1
45 بستر مبارک 102 1
46 آپؓ کی عبادت پر جذب کا اثر 103 1
47 جمعہ کی نماز یا خطبہ میں کلام 112 1
48 امامت کے لئے پیش قدمی 114 1
49 حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی شہادت 116 1
50 آپ کا اپنی بیوی کے ساتھ برتاؤ 122 1
51 آپ کی بیوی صاحبہ کی حالت 123 1
52 ان کی زیب و زینت 124 1
53 زیور 124 1
54 آپ کا گھر 125 1
55 روپیے پیسے کے متعلق آپکی تدبیر 126 1
56 ظرافت 127 1
57 دوسری ظرافت 129 1
58 لوگوں پر مجذوبانہ انداز کے ساتھ بگڑنا 135 1
59 حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ادب 139 1
60 سفر دمشق الشام 141 1
61 مسئلہ کنز 143 1
62 آپ کے مذہب کی صحیح تنقیح 145 1
63 ناچیز کی رائے 147 1
64 مندرجہ بالا دعوے کا وجوہ 150 1
65 مسلک ابوذری پر ایک اجمالی تبصرہ 155 1
66 حضرت معاویہؓ اور حضرت ابوذرؓ کا مباحثہ مسئلہ کنز پر 158 1
67 حضرت معاویہؓ اور حضرت ابوذرؓ کا مناظرہ 160 1
68 حضرت ابوذرؓ کو سمجھانے کے لئے چند صحابہ بھیجے جاتے ہیں 162 1
69 آپ کی تبحر علمی پر ایک نظر 165 1
70 آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق 167 1
71 حضرت معاویہؓ کا تشدد 167 1
72 آپ کی تبلیغی اولوالعزمیاں 170 1
73 دربار خلافت سے طلب تائید 171 1
74 دمشق سے روانگی 172 1
75 مدینہ کا داخلہ 172 1
76 مدینہ میں بھی اس مسئلہ کا افشاء اور لوگوں کی برہمی 172 1
77 دربار خلافت میں کعب احبار سے مناظرہ 173 1
78 حضرت ابوذرؓ پر حضرت عثمانؓ کی بدگمانی اور اس کی صفائی 178 1
79 مدینہ سے کوچ 184 1
80 ربذہ 187 1
81 ربذہ کی آبادی 193 1
82 ربذہ کا قیام سامان زندگی 194 1
83 اہل و عیال 195 1
84 ربذہ کی مہمان نوازیاں 197 1
85 حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے ملنے کی امید 198 1
86 پہلا واقعہ اور اطاعت عثمانی کی پہلی نظیر 200 1
87 اطاعت کا دوسرا واقعہ 202 1
88 تیسرا واقعہ 205 1
89 وفات ۳۲؁ ہجری 210 1
90 ۸ ذی الحجہ ۳۲ ؁ ہجری 220 1
91 جنازہ 221 1
92 حضرت ابن مسعودؓ کی روانگی اور آپ کے اہل و عیال کا انتظام 225 1
93 ہماری ہر دلعزیز مطبوعات 228 1
Flag Counter