حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ |
طبوعہ ر |
|
طبقات ابن سعد ہے علاوہ بہت سی خصوصیتوں کے سب سے بڑی خصوصیت اس میں یہ ہے کہ طبقات صحابہ میں سب سے پہلی اور قدیم کتاب ہے، بعد والوں نے جو کچھ بھی لکھا ہے عمومًا اسی کے رہین منت ہیں اس لئے میں اس وقت جو کچھ لکھوں گا اسی سے لکھوں گا۔ طبقات میں مختلف روایتیں ہیں لیکن یہ کسی میں نہیں ہے کہ حضرت عثمانؓ نے ابوذرؓ کو جلاوطن کر دیا تھا۔ حالانکہ یہ ایک اہم واقعہ ہے کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ ابن سعد کو اس کی خبر کیوں نہیں ہوئی اور متاخرین اس پر کہاں سے مطلع ہوئے لیکن تھانہ والے چوروں کو پہچان لیتے ہیں۔ جاننے والے جانتے ہیں کہ یہ روایت اسلامی تاریخوں میں کہاں سے داخل ہوئی اور کس غرض سے داخل ہوئی۔ آہ! کہ عبد اللہ بن سبا مسلمانوں کے راستوں پر نہایت احتیاط سے بیٹھا اور اس نے وہ کام کئے جو اس کے نجدی شیخ کو بھی نہ سوجھی۔ لمثل ھٰذا یذوب القلب من کمد ان کان فی القلب ایمان و اسلام اسی قسم کے واقعات سے بوجہ اندوہ نہانی کے قلوب پگھل جاتے ہیں، اگر ان میں اسلام اور ایمان کا ذرا سا بھی شائبہ ہو۔ بہر کیف ابن سعد نیز امام بخاری کے بیان سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر مدینہ منورہ میں لوگوں کا ہجوم بہت زیادہ ہونے لگا۔ حتیٰ کہ آپ کے مشاغل میں حرج واقع ہونے لگا۔ آخر اس کا تذکرہ حضرت عثمانؓ سے کیا اور خواہش ظاہر کی کہ میں مدینہ سے چلا جانا چاہتا ہوں اس پر حضرت عثمانؓ نے فرمایا۔ ’’ کہ تم ہمارے پاس چلے آؤ ( یعنی جب ہمارے پاس رہو گے تو لوگ خواہ مخواہ تنگ نہیں کریں گے ) شیردار اونٹنیاں صبح و شام آپ کے