تذکرہ مجمع البحار |
ہم نوٹ : |
|
مجلس اشاعۃ الحق کے بارے میں وصیت میں محمداختر ولد محمدحسین ناظم مجلس اشاعۃ الحق باہوش وحواس اپنے تمام اختیارات متعلقہ مجلس مذکور اپنے صاحبزادے مولاناقاری محمد مظہرصاحب سلمہ اللہ تعالیٰ کے سپرد کرتاہوں۔ میری علالت ونقاہت کے سبب موصوف میرے (محمداختر)تمام اہتمامی وانتظامی اُمور میں میری طرف سے مختارکل ہیں اور وہ مجلس اشاعۃ الحق کے تمام انتظامات اسی طرح سنبھالنے کے مجاز ہیں جس طرح سے کہ احقر کوحاصل ہیں، میں اپنی کمزوری اورطویل علالت کے سبب آں موصوف سلمہٗ کو اپنا قائم مقام بناتا ہوں۔ یہ چند سطوربطوردستاویزوتوثیق نامہ تحریر کرتاہوں تاکہ دفتری کاموں میں یہ تحریر مولانا محمد مظہرصاحب سلمہٗ کے لیے کارآمد ثابت ہو۔ محمداختر عفا اللہ عنہ ۹؍شوال المکرم ۱۳۹۶ھ بمطابق ۴؍اکتوبر۱۹۷۶ء ناظم آباد، کراچیمیرے شیخ رحمۃ اللہ علیہ کے آخری لمحات ۲۳رجب المرجب ۱۴۳۴ھ بمطابق ۲جون ۲۰۱۳ء بروز اتوار بعد نمازِ مغرب شیخ العرب والعجم عارف باللہ حضرت مولانا شاہ حکیم محمداخترصاحب رحمۃ اللہ علیہ اس دارِ فانی سے کوچ فرماگئے ۔اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ ہرعاشقِ حق کی یہ تمنا رہی ہے کہ اس کی وفات اس دن ہو جس دن عاشق اعظم اورمحبوب اعظم حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی۔ چناں چہ سب سے پہلے یہ تمنایارِغار ومظہر قدوۃ الصدیقین سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کی تھی جس پر امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ’’باب موت یوم الاثنین‘‘ (صفحہ ۱۸۶بخاری جلد اوّل ) قائم کیاہے یعنی پیر کے دن مرنے کی تمنا کرنامستحب ہے،اور اس باب کے تحت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے سیدناصدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کی تمنا ذکرفرمائی ہے۔چناں چہ آپ رضی اللہ عنہ کی یہ تمنا پوری ہوئی اورآپ کاانتقال پیرکے دن ہوا۔