تذکرہ مجمع البحار |
ہم نوٹ : |
|
کبھی مزاح کے اندازمیں اصلاح فرمادیتے۔ لیسٹر کے ایک نوجوان نے نصیحت کی درخواست کی توفرمایااے لیسٹر کے نوجواں! اپنا ٹیسٹربچاکے رکھنا۔ افریقہ میں ایک بڑا سیٹھ آپ کی ٹانگ دبارہاتھا،کسی نے کہایہ بہت امیرآدمی ہے جو آپ کی ٹانگ دبارہاہے، توآپ نے فوراًفرمایا میں نے اس کی جیب نہیں دبائی اسی لیے یہ میری ٹانگ دبارہاہے ؎ خدا رحمت کنند ایں پاک طینت راشعروشاعری حضرت مولاناشاہ فضل الرحمٰن صاحب گنج مرادآبادی رحمۃ اللہ علیہ فرمایاکرتے تھے؎ شاعری مدِّ نظر ہم کو نہیں ہے وارداتِ دل لکھا کرتے ہیں ہم ایک بلبل ہے ہماری راز داں ہر کسی سے کب کھلا کرتے ہیں ہم حضرت شیخ رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری بھی وارداتِ قلب اور دردِنہان کی ترجمان ہے، ہرشعر آپ کے زخمِ جگر کی غمازی کرتاہے، خود فرماتے ہیں ؎ تم اصلاح کی اس میں کوشش نہ کرنا یہ ہے داستاں دردِ دل کی ہماری میری شاعری بس میرا دردِ دل ہے لغت پاسکے گی اسے کیا تمہاری آپ کی شاعری کامحور محبتِ الٰہی ،عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ،اتباعِ شریعت ،صحابہ واولیاء کی منقبت ،خونِ تمناکی داستاں ،عشقِ مجازی اورحسنِ مجازی کاپوسٹ مارٹماور فیضانِ مرشد ہے۔ فرماتے ہیں ؎