تذکرہ مجمع البحار |
ہم نوٹ : |
|
میکدے میں نہ خانقاہ میں ہے جو تجلی دلِ تباہ میں ہے کیوں کہ اس کے دل میں اللہ تعالیٰ اپنی تجلیاتِ خاصہ کے ساتھ متجلی ہوتا ہے اس لیے اس دلِ شکستہ میں ایسا نشہ ہوتا ہے جو سلاطینِ عالم نے خواب میں بھی نہیں دیکھا ؎ میر میرے دلِ شکستہ میں جام و مینا کی ہے فراوانی ہزار خونِ تمنا ہزارہا غم سے دلِ تباہ میں فرماں روائے عالم ہے یہ شعر بھی میر ے ہیں۔ پھر فرمایا کہ ؎ دوستو دردِ دل کی مسجد میں درد دل کا امام ہوتا ہےاللہ والوں کی محبت ارشاد فرمایاکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی دعاؤں میں پہلے اللہ تعالیٰ کی محبت طلب کی پھر اللہ والوں کی محبت طلب کی اور پھر نیک اعمال کی محبت طلب کی۔ حضرت سید سلیمان ندوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ والوں کی محبت کو اللہ تعالیٰ کی محبت اور نیک اعمال کی محبت کے درمیان میں ذکر کیا ہے اس لیے کہ اللہ والوں کی محبت سے دونوں محبتیں ملتی ہیں۔تمام عالم کے اولیاء اللہ کی دعائیں لینے کا طریقہ ارشاد فرمایا کہ کعبہ شریف اور مسجدِ نبوی اور سارے عالم میں اولیاء اللہ جو دعائیں مانگ رہے ہیں وہ آپ کو یہاں وطن میں مل جائیں گی اس کا طریقہ یہ ہے کہ آپ ایک مٹھی داڑھی رکھ لیں اور پاجامہ لنگی ٹخنہ سے اوپر رکھیں اور سر پر انگریزی بال نہ رکھیں اور بڑی بڑی